وٹامن ڈی کی کمی کا شکار کورونا مریض مرسکتا ہے

برطانیہ میں ایک ریسرچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی سے کورونا کے مریض کے موت کے منہ میں جانے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں ۔
بین الااقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق پبلک ہیلتھ انگلینڈ اور این ایچ ایس نے نئی گائیڈنس جاری کی ہیں، جن میں لوگوں کو اپنے جسم کے مزاحمتی نظام کو مستحکم رکھنے کیلئے روزانہ وٹامن ڈی لینے کا مشورہ دیا گیا۔
برطانیہ میں دھوپ کی کمی اور برطانوی شہریوں کے روزمرہ کھانوں کے سبب وٹامن ڈی کی کمی ہے جو کہ پورے ملک کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔
سروے کے مطابق 20 فیصد بالغ افراد اور ہر چھٹا بچہ مناسب مقدار میں وٹامن ڈی نہیں لیتا، یہ ایک مسئلہ ہے اور خدشہ ہے کہ لاک ڈائون کے دوران اس میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
اینگلیا رسکن یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی ایک اسٹڈی سے یہ بات ظاہر ہوئی کہ جن یورپی ممالک کے لوگوں میں وٹامن ڈی کی کمی کی شکایت ہے، وہاں کورونا کی وبا شروع ہوتے ہی بڑی تعداد میں اموات ہوئیں۔
ماہرین صحت نے بتایا کہ وٹامن ڈی جسم میں کیلشیم اور فاسفیٹ کو ریگولیٹ کرتی ہے تاکہ آپ کا جسم وٹامن ڈی جذب کرسکے۔
انھوں نے کہا کہ جب آپ گھر سے باہر ہوتے ہیں تو آپ کا جسم جلد کے ذریعے دھوپ سے براہ راست وٹامن ڈی جذب کرتا ہے جو کہ نہ صرف نظام مدافعت ٹھیک کرے گا بلکہ کورونا سے بچاو کیلئے بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

