آنگ سان سوچی’ سخاروف پرائز کمیونٹی‘ سے برطرف

یورپی پارلیمنٹ نے آنگ سان سوچی کو روہنگیا برادری کے خلاف ریاستی جرائم کا ‘اعتراف’ کرنے پر ‘سخاروف پرائز کمیونٹی’ سے برطرف کردیا ہے ۔
عالمی خبررساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی اسمبلی نے سابقہ جمہوری مہم چلانے والی خاتون کو نوبل امن انعام ملنے سے ایک سال قبل 1990 میں اپنے اعلیٰ انسانی حقوق کا اعزاز سے نوازا تھا تاہم اب وہ انعام یافتہ افراد کی تقاریب میں حصہ نہیں لیں سکیں گی ۔
یورپی پارلیمنٹ میں اسپیکر اور گروپ رہنماؤں کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ‘ان کے عمل کرنے میں ناکامی اور میانمار میں روہنگیا برادری کے خلاف جاری جرائم کو قبول کرنے پر ردعمل میں تھا’۔
یورپی پارلیمنٹ کے زرائع کا کہنا ہے کہ آنگ سان سوچی کے کام کے لیے یہ انعام انہیں 1990 سے پہلے دیا گیا تھا لہذا اسے واپس نہیں لیا جاسکتا ہے لیکن ان کا اخراج ایم ای پیز کے لیے سب سے مضبوط پابندی ہے۔
فوجی حکمرانی کے خاتمے کے لیے لڑنے والی ایک سابق سیاسی قیدی آنگ سان سو چی اس وقت میانمار کی سب سے طاقتور سویلین رہنما ہے۔
خیال رہے کہ آنگ سان سوچی کو ’سخاروف انعام ‘سے برطرف کرنے سے قبل اپنے ملک میں عصمت دری، جلاؤ گھیراؤ اور اجتماعی قتل کے الزامات کا بین الاقوامی عدالت انصاف میں دفاع کرنے پر بھی دنیا کے کئی ممالک نے مسترد کردیا ہے۔
واضح رہے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمان اقلیتوں کے ساتھ طویل عرصے سے امتیازی سلوک کیا جارہا ہے اور 2017 میں تقریبا 7 لاکھ 40 ہزار افراد فوجی آپریشن سے بچنے کے لیے بنگلہ دیش فرار ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

