رانا ثنا اللہ پر 21 نومبر کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ پر انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے 21 نومبر کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیالت کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ن لیگی رہنما پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 21 نومبر کی تاریخ مقرر کر دی۔
آئندہ سماعت پر عدالت نے پراسیکیوشن کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے بحث کا حکم دیا ہے۔ انسداد منشیات عدالت کے جج شاکر حسن نے منشیات کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت نے جھوٹے مقدمات میں اپوزیشن اراکین کو پھنسایا ہے جبکہ ملک میں کوئی گورننس نہیں ہے جس کا جو دل کرتا ہے وہی ہورہا ہے۔ وزیر اعظم اپوزیشن کو گالیاں دینے والوں کی تعریف کرتے ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف بے بنیاد کیسز کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اور ملک کو انارکی کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔ مریم نواز شہبازشریف کی بیٹی ہیں ان کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے جبکہ حکومتی ترجمانوں کا کام اپوزیشن کے خلاف بیانیہ بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی عوامی فلاح کا کام نہیں ہو رہا۔ وزیر اعظم نے آئی جی جیل کو کہا شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو سہولت نہ دی جائے۔ انتقام کی آگ گلی محلوں تک پھیل گئی توحالات قابو میں نہیں ہوں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

