Advertisement

وزیراعظم سے او آئی سی کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف اے الاثمین کی ملاقات

وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے دنیا کے مختلف علاقوں میں اسلامو فوبیا کے واقعات میں اضافے کے حوالے سے او آئی سی کی طرف سے ٹھوس ردعمل کی اہمیت پر زور دیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف اے الاثمین سے ملاقات ہوئی جس میں وزیر اعظم اور او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے مختلف امور پر پاکستان او آئی سی کے درمیان تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات میں او آئی سی کے سکریٹری جنرل نے وزیر اعظم کو جموں و کشمیر کے تنازعہ کی حمایت میں او آئی سی کی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا ۔ او آئی سی نے مسئلہ کشمیر کی بھرپور حمایت کی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے دنیا کے مختلف علاقوں میں اسلامو فوبیا کے واقعات میں اضافے پر اسلامی تعاون تنظیم کے ٹھوس ردعمل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم قائدین کی اجتماعی کوشش ہونی چاہیے کہ دنیا اس خصوصی محبت اور عقیدت کو تسلیم کرےجو مسلمان حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات مبارک کے ساتھ رکھتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ کسی کو بھی اسلام اور دہشت گردی کے مابین کوئی ربط پیدا کرنے کی اجازت نہ دی جائے،عالمی برادری عدم برداشت اور مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر تشدد کے لئے اکسانے کے خلاف مشترکہ عزم ظاہر کرے اور بین المذاہب ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کے لئے مل کر کام کرے۔

Advertisement

وزیر اعظم عمران خان نے قبلہ اول مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ فلسطینیوں اور ان کے جائز حقوق کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
وزیراعظم اور صدرمملکت کے درمیان بڑی بیٹھک طے
کراچی: 3 دن میں چار کروڑ روپے سے زائد کے ای چالان کر دیے گئے
باجوڑ میں خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام؛ خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشتگرد ہلاک
ای چالان کے نام پر ظلم! سندھ اسمبلی میں بھاری جرمانوں کے خلاف قرارداد جمع
این ایف سی ایوارڈ میں تبدیلی کی تیاریاں، قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس 18 نومبر کو طلب
سونے اور چاندی کے بھاؤ آج کیا رہے، قیمت میں ہوئی مزید کتنی کمی؟
Advertisement
Next Article
Exit mobile version