جام کمال کو اب استعفیٰ دے دینا چاہئے، ملک سکندر

اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کو اب استعفیٰ دے دینا چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں متحدہ اپوزیشن اور ناراض اراکین کی مشترکہ پریس کانفرنس ہوئی جس میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں آئین کی تقدس کو پامال کیا گیا ہے انسان کی حرمت کو پامال کیا گیا، ہمارا آئین 1993 کے آرٹیکل 9 کے تحت ایک شہری کی حفاظت جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔
ملک سکندر کا کہنا تھا کہ آڑٹیکل 14 میں آئین کے تحت انسان کی عزت کا تحفظ آئین کی ذمہ داری ہے، آرٹیکل 15 نقل و حرکت کی آزادی ہر شخص کو دیتا ہے، یہاں 20 تاریخ کے اجلاس سے پہلے تین معزز خواتین اور ایک مرد رکن اسمبلی کو اغواء کیا گیا، آج تک ہمارے 4 اراکین اسمبلی لاپتہ ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کو اب استعفیٰ دے دینا چاہئے۔
اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ نے کہا کہ ایک طرف آئین ہے تو دوسری طرف غنڈہ گردی ہے، اراکین اسمبلی کو حبس بے جا میں رکھنا اغواء برائے قانون ہے، بلوچستان میں آئین کو پامال کر کے خواتین رکن اسمبلی کو اغواء کیا گیا، ہم چیف سیکرٹری کے آفس گئے چیف سیکرٹری غائب ہوگئے، ہم نے درخواست دی ہے کہ اغواء اراکین کو بازیاب اور دیگر اراکین کو تحفظ دیا جائے، خواتین رکن اسمبلی کے ساتھ جو جام کمال حکومت نے کیا ہے اس کا نوٹس لیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی جی آفس بھی گئے وہاں بھی درخواست جمع کروائی گئی، چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس بلوچستان کے پاس بھی درخواست جمع کروائی گئی ہے، اس وقت تحریک عدم میں جام کمال کے خلاف صورتحال بلکل واضع ہے، 34 اراکین نے جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کیا۔
اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ نے کہا کہ جام کمال نے خود اعتراف کیا کہ میرے پاس 26 اراکین جبکہ 33 چاہئے ہوتے ہیں، خواتین سمیت اراکین کو فوری طور پر بازیاب کروایا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

