روئی کے دام آسمان پر پہنچ گئے

روئی کے دام بلند ترین ہونے کی وجہ سے کاروباری حجم کم ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین کاٹن بروکرز فورم نسیم عثمان کا کہنا ہے کہ روئی کی پیداوار بڑھنے کے باوجود تقریباً آدھی روئی در آمد کرنی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ روئی کی پیداوار گزشتہ برس 70 فیصد سے بڑھ کر 80 لاکھ بیلز ہونے کے اندازے ہیں جبکہ ملکی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے 70 لاکھ بیلز در آمد کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری ہفتے کے دوران روئی کے دام 18 ہزار روپے جبکہ اسپاٹ ریٹ 70 ہزار 500 روپے فی من رہے جبکہ فی من پھٹی کے دام 9 ہزار روپے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پھٹی کے اچھے داموں کی وجہ سے اگلے سیزن کاٹن کی پیداوار بڑھنے کے امکان ہیں تاہم جننگ فیکٹریوں کو سولر پر منتقل کرنے کے لئے منصوبے بن رہے ہیں۔
چیئرمین کاٹن بروکرز فورم نسیم عثمان نسیم عثمان نے مزید کہا کہ شعبے سے وابستہ افراد کپاس کے کاروبار ٹیکسوں اور دیگر امور پر حکومتی اداروں کے تعاون کے لئے کوششیں ہو رہی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

