Advertisement

آج ملک میں کرپٹ ترین لوگ حکمران ہیں، شاہد خاقان عباسی

شاہد خاقان عباسی

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج ملک میں کرپٹ ترین لوگ حکمران ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک بڑا تشویشناک معاملہ عوام کے سامنے رکھنا ہے، پاکستان کی تاریخ کی بد ترین مہنگائی ہے، آج ملک میں کرپٹ ترین لوگ حکمران ہیں، پاکستان کی عدلیہ اس معاملے کا نوٹس لے تو پاکستان کے مسائل حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک رپورٹ جو اس وقت پبلک ڈومین نہیں ہے، این اے 75 ڈسکہ کے الیکشن کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ سامنے آئی ہے، الیکشن کمیشن کے سعید گل صاحب نے یہ رپورٹ بنائی ہے، رپورٹ میں بڑے خوفناک حقائق ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ الیکشن آزاد، شفاف اور غیر جانبدار نہیں تھے، یہ اس الیکشن کی حقیقت ہے، پاکستان کا آئین الیکشن کمیشن کو اختیار دیتا ہے کہ وہ شفاف الیکشن کروائے۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئین کا آرٹیکل 220 کہتا ہے کہ ملک کے تمام ادارے الیکشن کو شفاف بنانے میں الیکشن کمیشن کی مدد کریں، رپورٹ میں لمبی تفصیل ہے، ایک پوری سازش تیار کی گئی کہ الیکشن کس طرح چوری کرنا ہے، اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ کے گھر پر ایک میٹنگ میں پی ٹی آئی کے متعدد ارکان موجود تھے، ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز سیالکوٹ نے تمام پریرزائیڈنگ افسران کو ڈگری کالج ڈسکہ کے پرنسپل کے دفتر میں بلا کر ہدایات دی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ ان پریزائڈنگ افسران کو کہا گیا کہ ڈسکہ شہر میں ووٹنگ کو سلو رکھا جائے، پولنگ 25 فیصد سے زائد نہ ہو، پرایزائیڈنگ افسران کو کہا گیا کہ پولیس اور انتظامیہ جو مرضی کرے اس میں آپ نے مداخلت نہیں کرنی، کہا گیا کہ ضلعی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کرنا ہے، ان پریزائیڈنگ افسران کو کہا گیا کہ ساڑھے 4 بجے پولنگ بند کر کے الیکشن کمیشن کے دفتر چلے جائیں۔

Advertisement

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہدایات دینے والے پریزائیڈنگ افسران یہ سب صوبائی حکومت کے ملازمین ہیں، ضلعی انتظامیہ ان کو ہدایات دے رہی تھی، ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن خواتین نے خواتین پریزائڈنگ افسران کو اپنے گھر بلایا، گھر میں ڈی سی اور پولیس افسران بھی موجود تھے، ان کو کہا گیا کہ الیکشن میں آپ نے صوبائی حکومت کی مدد کرنی ہے، اور الیکشن جیتنے میں ان کی مدد کرنی ہے، ایس ایچ اوز اور پولیس پریزائیڈنگ افسران کو ڈراتے دھمکاتے رہے، ایجوکیشن، پولیس اور انتظامیہ کے افسران اس میں انوالو تھے، الیکشن کے بعد 20 پریزائیڈنگ افسرن کو نجی گاڑیوں میں وہاں سے منتقل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ انہیں پولیس اسٹیشن اور ڈی ایس پی ڈسکہ کے دفتر میں رکھا گیا، پھر انہیں 7 گھنٹے ایک نامعلوم مقام پر رکھا، صبح انہیں پولیس کی نگرانی میں پریزائیڈنگ افسران کو ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش کیا گیا، ایک خاتون پریزائیڈنگ افسر کے ساتھ بدتمیزی بھی کی گئی، پریزائیڈنگ افسران اپنے دفاتر سے نہیں نکلے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولنگ ختم ہونے کے 7 گھنٹے بعد بھی انہیں علم نہیں تھا کہ 20 افسران غائب ہیں، رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ پولیس کا کردار حفاظت کرنے کا نہیں بلکہ پریزائیڈنگ افسران کو اغواء کرنے والوں کا تھا، جو سنتا نہیں ہے اس کو اغواء کیا جاتا ہے، کیا ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے افسران کو اس الیکشن سے کوئی فائدہ تھا؟

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ بات وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیر اعظم عمران خان تک جاتی ہے، آج یہی کوشش کی جا رہی ہے کہ قانون کو تبدیل کر کے الیکشن کمیشن کو اپنے تابع کیا جاسکے، امید کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن اس رپورٹ کو پبلک کرے گا، تاکہ عوام کو پتہ چل سکے کہ کس طرح الیکشن چوری ہوتا ہے، امید کرتے ہیں الیکشن کمیشن ان لوگوں کو سخت سزائیں دے گا، امید کرتے ہیں عدلیہ سو موٹو ایکشن لے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ سرعام حکومتی وزراء الیکشن چوری کرتے ہیں، پولیس جس کا کام قانون کی حفاظت کرنا ہے وہ خود قانون توڑ رہے ہیں، یہ سازش ہوتی ہے، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ ڈیوٹیاں لگاتے ہیں کہ تم نے جا کر الیکشن چوری کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  آج پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ کا امتحان ہے، اگر عدلیہ ملک کے وزیر اعظم کو تنخواہ نہ لینے پر نکال سکتی ہے تو آئین توڑنے پر کیا کرتی ہے؟ میری رائے میں آرٹیکل 6 لگتا ہے، آج عدلیہ کا امتحان ہے کہ وہ یہ رپورٹ منگوائے، اگر ہم عمارتوں کی رپورٹس منگوا سکتے ہیں، اگر ہسپتالوں کے دورے کرسکتی ہے تو آئین توڑنے پر ایکشن ہونا چاہئے۔

Advertisement

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج مہنگائی اس وجہ سے ہے کہ 2018 کا الیکشن چوری ہوا، عبرتناک سزائیں ان کو دی جائیں جن لوگوں نے الیکشن چوری کیا، ای وی ایم اسی لئے ہے کہ عمران خان جانتا ہے اگر الیکشن ہوا تو اسے 10 فیصد ووٹ بھی نہیں ملے گا، قانون کو تبدیل کر کے الیکشن پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، نوشین افتخار نے اس کے باوجود بھی الیکشن جیتا۔

انہوں نے کہا کہ آج سب سے بڑا امتحان عدلیہ کا ہے، رپورٹ نے الیکشن کے انعقاد کی بنیاد کو ہلا کر رکھ دیا ہے، الیکشن چوری کرنے پر کیا آپ وزیر اعظم کو نہیں نکال سکتے؟

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن کمیشن کو دیکھیں گے کہ وہ کیا کارروائی کرتا ہے، یہاں الیکشن کمیشن سے بات بڑھ چکی ہے۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ کابینہ کی ٹیبل پر چور بیٹھے ہوئے ہیں، کیا گندم باہر سے آتی ہے کیا چینی باہر سے آتی ہے، ای وی ایم آیا ہی دھاندلی کیلئے ہے، الیکشن کمیشن نے جو 37 اعتراضات لگائے ہیں ان کو پڑھ لیں، ہمارے ملک کے مسائل کی وجہ الیکشن چوری ہونا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ای ٹریفک چالان کی شفافیت کا پول کھل گیا، حیدرآباد کے شہری کو غلط چالان موصول
افغانستان کو امن کی ضمانت دینا ہوگی ، خواجہ آصف
ٹرمپ نے پاکستان بھارت کے درمیان جنگ بندی کروا کر لاکھوں جانیں بچائیں ، شہباز شریف
ٹی ایل پی کے سابق ٹکٹ ہولڈرز کا پُر تشدد سیاست سے لاتعلقی کا اعلان
پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی سیاست میں مضبوط پوزیشن میں ہے، بلاول بھٹو
پاکستان کی خودمختاری کا بھرپور دفاع کیا جائے گا، ترجمان وزیر خارجہ
Advertisement
Next Article
Exit mobile version