Advertisement

محض الزام کی بنیاد پر قانون کو ہاتھ میں لینا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے، مولانا طارق جمیل

مولانا طارق جمیل

مولانا طارق جمیل نے کہا کہ محض الزام کی بنیاد پر قانون کو ہاتھ میں لینا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں معروف عالم دین اور مبلع مولانا طارق جمیل نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے قتل کی مذمت  کی ہے۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ میں ناموسِ رسالت کی آڑ میں غیر ملکی کو زندہ جلا دینے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، محض الزام کی بنیاد پر قانون کو ہاتھ میں لینا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔

معروف عالم دین اور مبلع مولانا طارق جمیل نے مزید کہا کہ اسلام میں تشدد اورشدت پسندی کی کوئی جگہ نہیں۔ علماء کرام انتہا پسندی کو روکنے میں مثبت کردار ادا کریں۔

یاد رہے کہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں ایک انتہائی افسوس ناک واقع پیش آیا جہاں توہین مذہب اور گستا خی پر نجی فیکٹری راجکو انڈسٹری کے جنرل مینیجر کو مشتعل ہجوم نے تشدد کر کے قتل  کر دیا  جس کے بعد اس کی لاش کو آگ لگا دی تھی ۔

مظاہرین نے تشدد کرتے وقت لبیک لبیک کے نعرے لگائے جبکہ مشتعل افراد نے فیکٹری کا بھی گراؤ کر لیا اور وزیر آباد روڈ ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔

 سیالکوٹ پولیس کا واقعے کے حوالے سے کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے شہری کی شناخت پریا نتھا کمارا کے نام سے ہوئی ہے۔ یہ سیالکوٹ کے وزیر آباد روڈ پر واقع ایک نجی فیکڑی میں بحثیت ایکسپورٹ مینیجر کے خدمات انجام دے رہے تھے۔

Advertisement

اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ایک انتہائی بری طرح جلی ہوئی لاش لائی گئی ہے جو پوری طرح راکھ بن چکی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
آئی جی اسلام آباد کی رہائش گاہ کے باہر سے کیبل چوری کرنے والا گروہ گرفتار
آرمی چیف سے آسٹریلین چیف آف ڈیفنس فورسز کی ملاقات
ہیٹ ویو، سندھ بھر میں انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات ملتوی
کرغزستان معاملہ: وفاقی حکومت کےمفت ٹکٹ کےدعوے جھوٹے ثابت ہوئے، بیرسٹر سیف
وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر تمام صحافتی تنظیموں کو مدعو کر لیا، عظمیٰ بخاری
ایوان صدر کا کرغزستان میں پُرتشدد صورتحال پر تشویش کا اظہار
Advertisement
Next Article
Exit mobile version