ناظم جوکھیو قتل کیس، مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت منتقل کرنے کا فیصلہ

جام اویس کیخلاف درخواست پر درخواست گزار کو تفصیلی دلائل دینے کی ہدایت
جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کیس کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت منتقل کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔
ناظم جوکھیو قتل کیس میں جوڈیشل یجسٹریٹ ملیر کراچی نے کیس کا بڑا فیصلہ سناتے ہوئے مدعی مقدمہ کی درخواست منظور کرلی۔
گزشتہ سماعت پرفریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد چالان پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔
عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا کہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت یہ سمجھتی ہے کہ مقدمہ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں چلنا چاہیے۔ مقدمے کی سماعت کے دوران یہ بات ریکارڈ پر آئی کہ مقتول اور ملزمان کے درمیان کوئی رنجش یا دشمنی نہیں تھی۔
تحریری فیصلے کے مطابق ملزمان کے اقدام کا مقصد عدم تحفظ کا احساس پیدا کرنا اور خوف پھیلانا تھا۔ ماڈل کرمنل کورٹ نے بھی مقدمے کو دہشتگردی کے زمرے میں قراردیا تھا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ماڈل کرمنل کورٹ نے ملزمان کی درخواست ضمانت اسی بنیاد پر خارج کی تھی۔
عدالت نے تفتیشی افسرکوانسداد دہشت گردی عدالت منتظم عدالت سے رجوع کرنے حکم دیتے ہوئے کہا کہ مقدمے کا چالان اور پولیس فائل انسداد دہشت گردی کی عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔
پولیس کی جانب سے حتمی چالان جمع کرنے کے بعد وکلا کی جانب سے دلائل دیے گئے تھے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے ناظم جوکھیو قتل کیس کے چالان سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News