Advertisement

بھارتی کرکٹ دشمنی ایک بار پھر عیاں ہوگئی

بھارتی کرکٹ دشمنی ایک بار پھر عیاں ہوگئی۔ بی سی سی آئی سیکرٹری جے شاہ نے پی سی بی چیف رمیز راجہ کی 4 ممالک کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کے انعقاد کو شارٹ ٹرم مالی اقدام قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق کھیل کی روح کے منافی اقدامات کرنے والے بھارت کی کرکٹ دشمنی ایک بار پھر عیاں ہوگئی۔ سیکرٹری بی سی سی آئی جے شاہ کا کہنا ہے کہ آئی پی ایل اور آئی سی سی ایونٹس کے بعد بچ جانے والے وقت میں ہماری اولین ترجیح ہوم کرکٹ سے متعلق ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم کرکٹ کے عالمی فروغ کے لیے اس کی شمولیت اولمپکس میں چاہتے ہیں۔

پی سی بی چیف رمیز راجہ نے حال ہی میں تجویز دی تھی کہ پڑوسی ممالک سمیت 4 ممالک کے درمیان سالانہ بنیادوں پر ٹی ٹوئنٹی کی سیریز کا انعقاد ہونا چاہئیے۔ اس مقصد کے لیے آئی سی سی اپنے ہی دائرہ کار میں ایک کمپنی رجسٹرڈ کرائے جس کا چیف ایگزیکٹو بھی الگ ہو، اس سیریز سے ہونے والی آمدنی آپس میں تقسیم کی جائے۔

 

Advertisement

وہ یہ تجویز جلد ہی آئی سی سی میں بھی پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

علاوہ ازیں ، پی سی بی چیف نے اپنی ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا تھا کہ فرنچائز لیگزکی موجودگی میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کی افادیت باقی نہیں رہی ہے۔ جس طرز پر یورپ میں ٹاپ رگبی ممالک کے درمیان باہمی سیریز ہوتی ہے، اسی طرز پر روایتی حریفوں سمیت 4 ممالک کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز ہونی چاہئیے۔

تاہم، بی سی سی آئی سیکرٹری نے اس اقدام کو مختصر المدتی مالی اقدام قرار دے کر اس میں عدم دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا موقف ہے کہ آئی پی ایل کی ونڈو بڑھ چکی ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ کا بچانا اور اس کے فروغ کے ضمن میں کام کرنا ہماری بنیادی ذمہ داری ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
بھارتی دباؤ پر میچ ریفری کی ملی بھگت کا بھانڈا پھوٹ گیا
ایشیا کپ 2025: آئی سی سی نے اینڈی پائی کرافٹ کو ہٹانے کا مطالبہ مسترد کردیا
ایشاکپ؛ یو اے ای نے عمان کو شکست دے دی
ایشیا کپ: میچ ریفری کی تبدیلی تک پاکستان کا مزید میچز نہ کھیلنے کا فیصلہ
بھارت کی قومی ٹیم بھی انتہاپسندوں کے نرغے میں، ہاتھ نہ ملانے کی وجہ سامنے آگئی
پاکستان اور بھارت کے درمیان دوسرا ہائی وولٹیج ٹاکرا 21 ستمبر کو ہونے کا امکان
Advertisement
Next Article
Exit mobile version