Advertisement

بلوچستان ہائیکورٹ میں پیکاآرڈینس کالعدم قراردینے کی آئینی درخواست قابل سماعت قرار

بلوچستان ہائیکورٹ

بلوچستان ہائیکورٹ میں سانحہ 8اگست شہید وکلاء کی ساتویں برسی پر تعزیتی ریفرنس

بلوچستان ہائیکورٹ نے پیکاآرڈینس کالعدم قراردینے کی آئینی درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے اٹارنی جنرل کو نوٹسز جاری کرنے کےحکامات صادر کردیے۔ 

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں بلوچستان ہائی کورٹ میں بلوچستان یونین آف جنرنلٹس کی پیکا آرڈینس کے خلاف آئینی درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے پیکاآرڈینس کو کالعدم قراردینے کے حوالےسے آئینی درخواست کو قابل سماعت قراردے دیا۔

کیس کی سماعت چیف جسٹس  نعیم اختر افعان اور جسٹس روزی خان بڑیچ نے کی۔

بلوچستان ہائیکورٹ نے اٹارنی جنرل کو نوٹسز جاری کرنے کےحکامات صادر کرتے ہوئے حکم دیا کہ اٹارنی جنرل دو ہفتوں کے اندر جواب داخل کر یں۔

Advertisement

بلوچستان بارکونسل کے بین الصوبائی چیئرمین راحب بلیدی نے درخواست کی پیروی کی۔

بلوچستان یونین آف جنرنلسٹ کے صدرعرفان سعید و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

راجب بلیدی نے بتایا کہ بلوچستان ہائی کورٹ نے کیس کو سماعت کے لیے منظور کرلیا ہے۔ عدالت عالیہ میں ہمارا مؤقف تھا کہ جہموری اداروں کے ہوتے ہوئے آرڈنینس جاری کرنا مناسب نہیں۔ کالے قانون کے ہوتے ہوئے ادارے مستحکم نہیں ہوسکتے۔

درخواست گزار صدر بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے کہا کہ ہم اس کالے قانون کو منطقی انجام تک پہنچا کے دم لیں گے۔

بلوچستان ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت میں عرفان سعید نے کہا کہ یہ صرف صحافی نہیں وکلا تظیمیں، سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں سمیت سب کا مسئلہ ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
پاور ڈویژن نے گردشی قرضے میں 79 ارب روپے اضافے کا اعتراف کر لیا
فضل الرحمان نے فیصل واؤڈا کو 27 ویں ترمیم کا جائزہ لینے کی یقین دہانی کرا دی
کراچی واٹر بورڈ میں من پسند افسران کو نوازنے کا سلسلہ جاری، اقربا پروری عروج پر
رواں مالی سال کے چار ماہ میں تجارتی خسارہ 38 فیصد سے بڑھ گیا
آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ’’سپر مون‘‘ کا خوبصورت نظارہ دیکھا جاسکے گا
حکومت نے 24 سرکاری ادارے فروخت کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزیر خزانہ
Advertisement
Next Article
Exit mobile version