کراچی کے انفراسٹرکچر کیلئے ٹینڈرز اور رقم کی ادائیگی کی تفصیلات طلب
ٹینڈرزکن کو دیے گئے اور کتنی رقم ادا کی گئی، سندھ ہائی کورٹ نے تفصیلات طلب کرلیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے انفراسٹرکچر کیلئے ورلڈ بنک اور حکومت سندھ تین ارب روپے سے زائد فنڈز کے استعمال کے معاملے میں عدالت نے ٹینڈرز اور رقم کی ادائگی سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے مزید کنٹریکٹ دینے سے بھی روک دیا اور کہا کہ جو کنٹریکٹ پہلے جاری ہو کے ہیں ان کا بھی جائزہ لیا جاسکتا ہے۔ ہرٹینڈر کی لاگت اور کام کی نوعیت کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔
کے ایم سی کی جانب سے طلحہ عباسی ایڈووکیٹ نے وکالت نامہ جمع کراتے ہوئے مہلت طلب کرلی۔
عدالت نے مزید سماعت 13دسمبر تک ملتوی کردی۔
منصوبے میں قواعد کے خلاف ٹینڈر دیے جانے کے خلاف درخواست دائر کی گئی جس میں حکومت سندھ ، کے ایم سی، ایم ڈی سپرا اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار محمد رمیزکا کہنا تھا کہ کراچی کے انفراسٹرکچرکیلئے 3 ارب 60کروڑ روپے کے منصوبے جاری ہیں۔ یہ منصوبہ کامپیٹیٹو اینڈ لائیو ایبل سٹی آف کراچی(کلک)کے نام سے جاری ہے۔ قواعد کے مطابق منصوبوں میں شفافیت لازمی ہے لیکن فریقین نے کسی بھی ترقیاتی منصوبے کیلیے اشتہار تک جاری نہیں کیا۔
مدعی مقدمہ نے دعوے میں مؤقف اپنایا کہ فریقین یہ کام ایمرجنسی کی آڑ میں کررہے ہیں۔ پراجیکٹ کے ہر منصوبے کے ٹینڈر کے لیے اشتہارات جاری کرنے کی ہدایت کی جائے۔
بیرسٹر ضیاء مخدوم نے کہا کہ درخواست گزاروں کو بھی ٹینڈرز میں شریک ہونے کا حق دیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News