بنگلہ دیش، ڈینگی پھر سر اٹھانے لگا، 170 سے زائد افراد ہلاک
بنگلہ دیشی حکام کے مطابق اس سال ڈینگی مچھروں سے ہونے والے بخار سے کم از کم 176 افراد ہلاک ہو چکے ہیں. جن میں سے 31 بچے 14 سال سے کم عمر کے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق بنگلہ دیش مہلک ڈینگی کی وبا سے نبرد آزما ہے اور اس مہلک بیماری سے 176 افراد ہلاک ہوئے جس میں 31 بچے بھی شامل ہیں۔
صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مون سون کی شدید بارشیں بڑے پیمانے پر انفیکشن کا سبب بنتی ہیں اور اسپتال بھر جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : بنگلہ دیش، روہنگیا پناہ گرین کیمپ میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی
17 0 ملین کی آبادی والے جنوبی ایشیائی ملک میں صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بیماری پہلے ہی وبائی تناسب تک پہنچ چکی ہے، حالانکہ حکومت نے سرکاری طور پر اس کا اعلان نہیں کیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز (ڈی جی ایچ ایس) کے مطابق، اتوار کی رات تک مچھروں سے پیدا ہونے والے بخار سے کم از کم 176 لوگوں کی موت ہو چکی تھی، جن میں سے 31 کی عمر 14 سال کے بچے بھی شامل ہیں۔
ڈی جی ایچ ایس کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بدھ کا دن سب سے مہلک دن تھا جب اس بیماری سے 19 لوگوں کی موت ہوئی، جس میں اس سال تقریبا 33،000 لوگوں کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال اس بیماری سے ہونے والی اموات کی شرح پانچ سال کی بلند ترین سطح 0.53 فیصد ہے جبکہ گزشتہ سال یہ شرح 0.45 فیصد تھی جب بنگلہ دیش میں ڈینگی سے ریکارڈ 281 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : بنگلہ دیش، مسافر بس کھائی میں جا گری، 19 افراد ہلاک
ڈی جی ایچ ایس کا کہنا ہے کہ اس سال 176 اموات میں سے 115 جولائی کے پہلے 23 دنوں میں ہوئیں۔ پچھلے سال اسی مدت میں صرف 29 اموات ہوئی تھیں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے کیونکہ بنگلہ دیش میں ڈینگی کے باعث اسپتال میں داخل ہونے اور اموات دونوں عام طور پر اگست اور ستمبر میں عروج پر پہنچ جاتی ہیں۔
ڈاکٹر اور صحت عامہ کے ماہر اے این ایم نورالزماں نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ میرے خیال میں اس سال ڈینگی کی وبا کا لوگوں پر وہی اثر پڑا ہے جو 2019 میں ہوا تھا۔
واضح رہے کہ نورالزماں اس سال کا حوالہ دے رہے تھے جس میں دس لاکھ سے زیادہ افراد کو اسپتال میں داخل کیا گیا جو ملک میں اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے اور 179 اموات ہوئیں۔ بنگلہ دیش میں بہت سے لوگ اب بھی 2019 کو “ڈینگی کا سال” کہتے ہیں۔
نور الزماں نے کہا کہ حکومت کو اس سال بھی وبا قرار دینا چاہیے اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے چاہئیں۔ بصورت دیگر صورتحال مزید خراب ہو جائے گی.
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/07/564318/amp/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://www.bolnews.com/urdu/latest/2023/07/564318/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News