اسماعیل ہنیہ کو میزائل نہیں پہلے سے نصب بم سے نشانہ بنایا گیا، امریکی اخبار کا دعویٰ

اسماعیل ہنیہ کو میزائل نہیں پہلے سے نصب بم سے نشانہ بنایا گیا، امریکی اخبار کا دعویٰ
امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی تہران میں شہادت میزائل سے نہیں بلکہ وہاں پہلے سے نصب بم پھٹنے سے ہوئی ہے۔
امریکی اخبار کا دعویٰ ہے کہ ایرانی دارالحکومت تہران میں واقع گیسٹ ہاؤس کے جس کمرے میں اسماعیل ہنیہ موجود تھے وہاں بم 2 ماہ قبل نصب کردیا گیا تھا اور ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کیا گیا۔
اخبار کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ جس گیسٹ ہاؤس میں ٹھہرے ہوئے تھے وہ ایرانی پاسداران انقلاب فورس کی زیر نگرانی ایک وسیع کمپاؤنڈ میں واقع ہے۔
ایران کی جانب سے اب تک اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی سرکاری طور پر تفصیل جاری نہیں کی گئی ہے۔
امریکی اخبار کے مطابق اسماعیل ہنیہ اس سے قبل بھی تہران آمد پر مذکورہ گیسٹ ہاؤس میں قیام کرچکے تھے۔
خیال رہے کہ اسماعیل ہنیہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران میں موجود تھے جہاں ان کی قیام گاہ پر حملہ کرکے انہیں شہید کیا گیا، حملے میں ان کا ایک محافظ بھی شہید ہوا۔
ایران اور حماس نے واقعےکا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیا ہے جبکہ بعض امریکی حکام نے بھی نام نہ بتانے کی شرط پر خیال ظاہر کیا ہے کہ اس میں اسرائیل ہی ملوث ہے۔
اسرائیل نے عوامی سطح پر اب تک واقعےکی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم اخبار کا دعویٰ ہےکہ اسرائیل نےکارروائی سے قبل امریکا اور دیگر مغربی حکومتوں کو آگاہ کردیا تھا۔
دوسری جانب اسرائیلی مبصرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کو گائیڈڈ میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی مبصرین کے مطابق یہ میزائل اسپائک این ایل اوایس تھا جو کہ جدید ترین اسرائیلی گائیڈڈ میزائل ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

