حیدرآباد اور سندھ کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش، بجلی غائب، سڑکیں تالاب بن گئیں

حیدرآباد اور اس کے گردونواح میں موسلا دھار بارش نے نہ صرف موسم کو خوشگوار بنایا بلکہ شہر کی معمولات زندگی کو بھی درہم برہم کر دیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، حیدرآباد میں 94 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جبکہ 56 ملی میٹر بارش بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔ مزید بارش کا امکان بھی موجود ہے۔
حیسکو کے ترجمان کے مطابق، بارش کے دوران 140 عدد 11 کے وی فیڈرز ٹرپ کر گئے ہیں، جس کے نتیجے میں بجلی کی فراہمی میں خلل آیا۔ شہر کی مختلف شاہرائیں جیسے ٹنڈی سڑک، اسٹیشن روڈ اور چاندنی روڈ پانی میں ڈوب گئیں۔
اس کے ساتھ ساتھ حسین آباد انڈر پاس اور لطیف آباد انڈر پاس بھی پانی میں بھر گئے، جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔
بارش کی وجہ سے شہر میں واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے پمپنگ اسٹیشن بھی بند ہو گئے، جس نے شہر میں نکاسی آب کے نظام کو مزید پیچیدہ بنا دیا۔
ایک طرف سٹی میں بارش نے موسم کو خوشگوار بنایا تو دوسری طرف گرڈ اسٹیشنز اور بجلی کے پول اور درخت گرنے کے باعث ایمرجنسی صورتحال پیدا ہو گئی۔
ریسکیو عملے نے مختلف مقامات پر درختوں اور بجلی کے کھمبوں کو ہٹانے کی کوششیں کیں۔
بدین، جامشورو، مٹیاری اور دیگر علاقوں میں بھی شدید بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ بدین کے کچے مکانات کی چھتیں تیز ہواؤں کے باعث اڑ گئیں، اور مٹیاری میں مٹی کے طوفان کے بعد شہر میں اندھیرا چھا گیا۔
سجاول اور ٹھٹھہ میں بھی بارش نے گرمی اور حبس کا زور توڑا، اور موسم خوشگوار ہو گیا۔ ٹھٹھہ کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
نیشنل گریڈ کمپنی کے تین ٹاور بھی بھان سعید آباد سے سیہون کے درمیان طوفانی بارش کے نتیجے میں گر گئے، جس کے باعث جامشورو کے چار گرڈ اسٹیشنز کی بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی۔
مٹیاری میں بھی تیز آندھی کے باعث بجلی کی فراہمی معطل کردی گئی ہے، اور مقامی افراد کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، ایک گھنٹے میں اگر 150 ملی میٹر یا اس سے زیادہ بارش ہو، تو اسے کلاوڈ برسٹ سمجھا جائے گا۔ تاہم، حیدرآباد سٹی میں اس بار شدید بارش کو کلاوڈ برسٹ قرار نہیں دیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News