سوات :حنامنورایف سی کی پہلی خاتون افسرتعینات

پاکستان میں دہشت گردی،جرائم اوراس کے پیچھےملوث عناصرسے نمٹنےکے لئےجہاں مرد حضرات اپنے فرائض بخوبی سرانجام دےرہےہیں وہیں پاکستانی خواتین بھی ان کےشانہ بشانہ کھڑی ہیں ۔
ایسے ہی ایک خاتون حنامنوربھی ہیں جنہیں دہشت گردی سےمتاثرہ ضلع سوات میں پہلی بار فرنٹیئر کانسٹبلری میں ضلعی افسرتعینات کیاگیاہے۔
صوبےپنجاب کےشہر فیصل آباد سے تعلق رکھنےوالی حنا منورکو سوات میں فرنٹئیرکانسٹیبلری(ایف سی) کی 114 سالہ تاریخ میں پہلی بارخاتون ضلعی کمانڈنگ آفیسرکی پوزیشن پرتعینات کیاگیاہے۔
حنامنورکاسوات میں تعیناتی کےبعدان کہناہےکہ ان کے لیے فخر کی بات ہےکہ ان کی تعیناتی ایف سی سوات میں ہوئی ہے۔ وہ سوات میں ایف سی فورس میں اقدامات کریں گی جس سےفورس کامورال بلندہوگا۔
خاتون افسرنےخوشی کااظہارکرتےہوئےکہاکہ ایک خاتون کی حیثیت سےانہیں ایسانہیں لگتاکہ یہ ذمہ داری سرانجام دینےمیں انہیں کوئی مشکل پیش آسکتی ہےکیونکہ وہ خوداپنی خوشی اورمرضی سےاس فیلڈمیں آئی ہیں۔
ان کامزیدکہناتھاکہ وہ چاہتی ہیں کہ سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کومزیدبہترکیاجائےاورنظم وضبط کربہتررکھنا ان کی ترجیحات میں شامل ہوگا۔
انھوں نےکہاان کی کوشش ہوگی کہ وہ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقےسےنبھائیں اورسوات میں فرنٹیئر کانسٹبلری کے سپاہیوں کی فلاح و بہبود کےلیےکچھ کرسکیں۔
واضح رہےکہ حنا منور اس سے قبل جہلم میں تعینات تھیں ۔ جہلم میں تعیناتی کے بعد جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئی تھی۔
پاکستان میں سی ایس ایس کا امتحان پاس کرنے کے بعد پولیس سروس میں تعینات سات خواتین اس مرتبہ فرنٹیئر کانسٹبلری میں ایک سال کی مدت کے لیے ذمہ داریاں نبھائیں گی۔ جن میں دوخواتین کوخیبر پختونخوا، چارکواسلام آبادجبکہ ایک کوگلگت میں تعینات کیاگیاہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News