ننکانہ واقعہ،مرکزی ملزم پولیس کی حراست میں

ننکانہ صاحب میں گوردوارہ جنم استھان چوک میں احتجاج کی قیادت کرنے والا مرکزی ملزم عمران چشتی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ سٹی پولیس نے رات گئے ننکانہ صاحب میں گوردوارہ جنم استھان چوک میں احتجاج کی قیادت کرنے والے مرکزی ملزم کو گرفتار کیا، جس نے اپنے عمل پر شر مندگی کا اظہار کرتے ہوئے معافی بھی مانگی ہے۔
ذرائع کے مطابق ملزم کے خلاف تھانہ سٹی ننکانہ صاحب میں مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔
ملزم عمران نے ذاتی لڑائی کو مذہبی رنگ دے کر اشتعال انگیز تقریریں کیں، ملزم نے اشعال انگیز تقریریں سوشل میڈیا پر بھی وائرل کیں تھیں۔
AdvertisementImran, who used obnoxious language against the #Sikhs, during a protest outside #GurdwaraNankanaSahib yesterday, apologized Today #sikhsinNankanaSahib #NankanaSahib #NankanaSahibGurdwara pic.twitter.com/w9FDk2aY2E
— Khalid Mahmood Khalid (@samaylive) January 4, 2020
مقدمہ ایس ایچ او تھانہ سٹی تصور منیر کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمے میں توہین مذہب، دہشت گردی اور دیگر سنگین نوعیت کی دفعات شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی ڈیجیٹل میڈیا ٹیم کے فوکل پرسن اظہر مشوانی نے ملزم کی تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ واقعے کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرکے اسکے خلاف مقدمہ نمبر 6/2020درج کرلیاگیا،جس میں توہین مذہب اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
AdvertisementThe main culprit in #NankanaSahib incident Imran has been arrested
FIR # 6/2020 u/s 295A/290/291/341/506/148/ 149, 6 sound system /7ATA has been registered at Nanakan Police Station pic.twitter.com/v1LYzO7ACI
— Azhar (@MashwaniAzhar) January 5, 2020
وزیراعظم عمران خان نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس کو ملزمان کیخلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ دن وزیرِ داخلہ اعجاز شاہ ننکانہ صاحب پہنچے جہاں انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ننکانہ صاحب بین المذاہب ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے،اس واقعے کو عالمی میڈیا میں توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔
بھارت میں اقلیتوں پر ظلم مودی کی آر ایس ایس کے وژن کا حصہ ہے
اعجاز احمد شاہ کا کہنا تھا کہ ملکی سالمیت اور بھائی چارے کے دشمنوں نے گھناؤنی سازش کی ہے،وزیرِ اعظم عمران خان اور ہماری ہمدردیاں سکھ کمیونٹی کے ساتھ ہیں، واقعے کے تمام کرداروں کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے۔
وزیرِ داخلہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس افسوس ناک واقعے کا مقدمہ درج ہو چکا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیرِ اعظم عمران خان نے اپنے بیان میں ننکانہ صاحب واقعے کے با رے میں کہا کہ ننکانہ صاحب واقعہ میرے وژن کے خلاف ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ قابلِ مذمت ننکانہ واقعے اور بھارت میں جاری اقلیتوں پر حملے میں فرق ہے۔
Advertisementاس کے برعکس مودی کی RSS کا نظریہ اقلیتوں کو کچلنے کی حمایت کرتا ہے اور مسلمانوں کیخلاف ٹارگٹڈ حملے اسکے ایجنڈے کا حصہ ہیں۔ RSS کے غنڈے سرعام مارپیٹ کرتے ہیں جبکہ مودی سرکار مسلمانوں کیخلاف حملوں کی سرپرستی ہی نہیں کرتی بلکہ بھارتی پولیس ان حملوں میں پیش پیش رہتی ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 5, 2020
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News