مودی بربریت پر ایرانی سپریم لیڈر خامنائی کا بیان، وزیراعظم شکرگزار

بھارت میں مودی حکومت و بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیردست جاری مظالم اور تشدد پر ایرانی سپریم لیڈر خامنائی اور ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان کی جانب سے آواز اٹھانے پر وزیراعظم عمران خان نے ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر اپنے ایک پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں ایرانی سپریم لیڈر خامنائی کا شکرگزار ہوں جنہوں نے بھارت اور کشمیر میں جاری مطالم اور انسانی حقوق کے خلاف ورزی پر آواز اٹھائی ہے۔
I want to thank Supreme Leader Khamenei, & President Erdogan, for speaking against the oppression & massacre of Muslims in India & Kashmiris in IOJK by the Hindu Supremacist Modi regime. https://www.bolnews.com/urdu/pakistan/2020/03/241958/amp/
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 5, 2020
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ نہایت افسوس کے ساتھ اس بات کو کہنا پڑ رہا ہے کہدنیا میں ان ہستیوں کی فہرست زیادہ لمبی ہے جو بھارت کے ساتھ ہیں ناکہ وہ جو بھارتی مظالم کے خلاف ہیں۔
وزیراعظم کی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کی ہدایت
یاد رہے کہ اس سے قبل ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خمینی نے بھارت میں جاری حالیہ مسلمانوں کے قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سرکار ہندو انتہا پسند گروہوں کے خلاف محاذ آرائی کرے اور پور ی دنیا کے مسلمان دہلی میں جاری مظالم پر شدید غم و غصے کا شکار ہیں۔
The hearts of Muslims all over the world are grieving over the massacre of Muslims in India. The govt of India should confront extremist Hindus & their parties & stop the massacre of Muslims in order to prevent India’s isolation from the world of Islam.#IndianMuslimslnDanger
Advertisement— Khamenei.ir (@khamenei_ir) March 5, 2020
انہوں نے یہ بیان اس وقت جاری کیا جب دو روز قبل بھارتی دفتر خارجہ نے ایرانی سفیر کو طلب کرکے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کے دہلی میں جاری مظالم کیخلاف بیان پر شدید احتجاج کیا۔
آیت اللہ خمینی نے ٹویٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ دہلی میں جاری قتل عام پر دنیا بھر کے مسلمان افسردہ ہیں بھارتی حکومت کو انتہا پسند ہندؤں اور ان کی جماعتوں کو کنٹرول کرنا چاہیے اور مسلم ممالک سے تعلقات برقرار رکھنے کیلئے بھارت کو دہلی میں جاری مسلم کش فسادات روکنا ہوں گے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے ٹویٹر میں انگریزی، اردو، فارسی اور عربی زبان میں ٹویٹ کی اور ایک تصویر بھی شیئر کی جس میں ایک بچہ دہلی فسادات کا شکار ہونے والے ایک شخص کے جسد خاکی پر ماتم کررہا ہے۔
چند روز قبل ایرانی وزیر خارجہ جاوید ظریف نے ایک ٹویٹ میں دہلی فسادات کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ دہلی میں جاری منصوبہ بندی کے تحت کروائے گئے مسلم کش فسادات ہیں اور اس پر بھارتی حکومت کی خاموشی سے ذمہ دار کا تعین کرنا مشکل نہیں رہتا۔
اگلے ہی روز بھارتی دفتر خارجہ نے ایرانی سفیر کو طلب کرکے جواد ظریف کے بیان پر شدید احتجاج ریکارڈ کروایا اور کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ کی جانب سے بھارتی حکومت دہلی فسادات کو ایک خاص رنگ دینے کی کوشش تسلیم نہیں کی جائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

