134ٹرینوں میں سے 34 ٹرینیں بند کردی ہیں

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ لاہور کے مختلف اسٹیشن پر ٹرینیں رکیں گی تا کہ رش نہ بڑھے، کراچی میں لانڈھی،ملیر، ڈرگ روڈ پر کھڑی ہوں گی،پنڈی کی تمام ٹرینیں چکلالہ پر کھڑی ہوں گی، فوری طور پر 22 تاریخ سے 12 ٹرینیں بند کی ہیں، 8 کروڑ روپیہ ری فنڈ کر دیا ہے، سو فیصد ریفنڈ دیں گے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ 25مارچ کو پھر بیٹھیں گے جس میں مزید فیصلہ کریں گے. ریلوے اسٹیشن پر صفائی کے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں،جو کماتے ہیں وہی ریلوے پر خرچ کرتے ہیں، ٹرینوں کی صفائی کا خاص خیال رکھا جارہا ہے، ضرورت پڑنے پر مزید ٹرینیں بھی بند کر دیں گے، ٹرینیں بند ہونے سے ریلوے کی آمدن بھی متاثر ہوگی۔
شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ 134 ٹرینیں چلتی ہیں، 34 بند کردی ہیں، اگر سب بند کر دی تو ملک نئے مسئلے سے دو چار ہو جائے گا۔
کورونا سے متعلق انہوں نے کہا کہ اسکریننگ کوئی حل نہیں، ماتھے پر آلہ لگا کر ٹیسٹ کرنا کوئی حل نہیں، بلڈ ٹیسٹنگ پر ہم نہیں جا سکتے، ہمارے ساتھ وہی سفر کر رہا ہے جو غریب ہے اور کسی نہ کسی وجہ سے کراچی پہنچنا ہے، ہم نے پنجاب حکومت کو آفر کی تھی کہ ہمارے پاس ہسپتال ہیں وہاں آئسولیسشن سنٹر بنا دیئے جائیں۔
قبل ازیں وزارت ریلوے نے پاکستان میں ریلوے کی بندش کے حوالہ سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق جو ٹرینیں 22 مارچ سے بند کی جارہی ہیں ان میں پشاور سے کراچی کے درمیان میانوالی چلنے والی خوشحال خان خٹک ، لاہور سے کوئٹہ براستہ فیصل آباد اکبر ایکسپریس، کراچی سے ملتان کے درمیان چلنے والی سندھ ایکسپریس ، لاہور سے جڑوانوالہ کے درمیان چلنے والی راوی ایکسپریس ، دھابیجی ، حیدرآباد میر پور خاص کے درمیان چلنے والی شاہ لطیف ایکسپریس ،خان پور ، روہڑی کے درمیان چلنے والی روہی پسنجر ٹرین شامل ہیں۔.
کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد افسران نے وزارت ریلوے کو ٹرین آپریشن بند یا محدود کرنے کی سفارشات کیں تھی، ریلوے انتظامیہ کو ٹرین آپریشن کے دوران حفاظتی اقدامات کرنے میں مشکلات کا سامنا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News