ہماری پریس کانفرنسز کو ٹارگٹ بنایا جا رہا ہے، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر اور ہماری پریس کانفرنسز کو ٹارگٹ بنایا جا رہا ہے۔
خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سیاست اہم موڑ پر آچکی ہے، نومبر کا مہینہ سیاسی طور پر فیصلہ کن ثابت ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان دس ہزار کے مجع سے لاہور سے لانگ مارچ شروع کیا، مریدکے میں کارکنوں کی تعدا ساڑھے تین ہزار رہ گئی ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ میرے کالج میں تحریک انصاف کے جلسے میں کتنے لوگوں نے شرکت کی سب کے سامنے ہے، یہ عمل شروع ہو چکا ہے عمران خان کا اصلی چہرہ عوام کے سامنے آچکا ہے۔
‘آرمی چیف کی تعیناتی آئین میں وزیر اعظم کی ذمہ داری ہے’
خواجہ آصف نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا ہم اور عمران خان مل کر آرمی چیف کی تعینانی کریں گے، آرمی چیف کی تعیناتی آئین میں وزیر اعظم کی ذمہ داری ہے۔
انکا کہنا ہے کہ عمران خان کے ذہن میں کہاں سے آگیا ہے کہ آرمی چیف کی تعینانی سیاسی مشاورت سے کی جاتی ہے، گزشتہ چار مہینوں میں ستتر شہادتیں پاک افواج نے دی ہیں، ہم انکو غیر سیاسی کرتے کرتے سیاست کا حصہ بنا رہے ہیں۔
‘عمران خان کا آرمی چیف کی تعیناتی میں دور دور تک کوئی عمل دخل نہیں’
وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان تو اب پارلیمنٹ کا حصہ بھی نہیں، عمران خان کا آرمی چیف کی تعیناتی میں دور دور تک کوئی عمل دخل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنا بیانیہ اسٹینلشمنٹ پر ڈال دیا ہے، ان کے پلے کچھ نہیں رہا۔ عیسی خیلوی کے گانا ہے اچھے دن آئیں گے، اچھے دن ایسا نہیں آتے۔
‘کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے’
خواجہ آصف نے کہا کہ کل کنٹینر سے کہا گیا کہ لاہور میں مذاکرات ہورہے ہیں، کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، انکے ساتھی ہم سے اگلے الیکشن کے لئے رابطے کر رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر اور ہماری پریس کانفرنسز کو ٹارگٹ بنایا جا رہا ہے، بھارتی میڈیا ان بیانات پر بھنگڑے ڈال رہا ہے، ستر سالہ تاریخ میں ایسا کبھی نہیں دیکھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

