جاسوسی کےپیشِ نظرٹک ٹاک کےاستعمال پرپابندی

امریکا نے جاسوسی کے خطرے کے پیش نظر اپنے فوجیوں کو چینی معروف ایپلیکیشن ٹک ٹاک کے استعمال سے روک دیاہے ۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کےمطابق امریکی فوج کےترجمان نے بتایاہے کہ آن ڈیوٹی امریکی فوجیوں کو ٹک ٹاک کےاستعمال سے روک دیا گیا ہے اور کیڈٹ کمانڈ کی جانب سے حکم دیا گیا ہے کہ فوجی جوان ٹک ٹاک کے استعمال میں حد سے زیادہ احتیاط برتیں۔
ان کامزیدکہناتھاکہ امریکافوجیوں کوان کی ذاتی معلومات اور ڈیٹا کو شئیرکرتے وقت کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کےاستعمال کےخطرات سےمحتاط رہنے کی بھی مسلسل یادہانی کرواتا ہے ۔
امریکی سینیٹر چک شومر کی جانب سے امریکی فوج کے سیکریٹری ریان مک کارتھی کو خط لکھا گیا ہے جس میں معروف ایپلیکیشن ٹک ٹاک پر سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا تھا۔
خط میں کہا گیا تھا کہ قومی سلامتی کے ماہرین نے ٹک ٹاک استعمال کرنے والے صارف کی حساس نوعیت کی ذاتی معلومات، آئی پی ایڈریس اور جگہ سے متعلق معلومات اکٹھی کرنے سے متلعق شکوک شبہات کا اظہار کیا ہے۔
خط میں انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ چینی قوانین کے تحت مقامی کمپنیوں کو خفیہ ایجنسیز سے تعاون کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
اس حوالے سے امریکی فوج کے سیکریٹری ریان مک کارتھی کا کہنا ہے کہ امریکی فوج سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ٹک ٹاک کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے۔
واضح رہے کہ چینی کمپنی بائٹ ڈانس کی ریکارڈ کے مطابق ٹک ٹاک ایپیلی کیشن کے امریکا میں 2 کروڑ 65 لاکھ فعال صارفین ہیں جن کی عمریں 16 سے 24 سال کے درمیان ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی سینیٹر چک شومر نے روسی انجینئرز کی تیار کردہ نئی ایپلی کیشن ’فیس ایپ‘ کو بھی معلومات اکٹھی کرنے کی سازش قرار دیا تھا اور اداروں سے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

