مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 22واں روز، وادی میں آزادی کے نعروں کی گونج

مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جارحیت کاسلسلہ جاری ہے، بھارت کے تازہ غیرانسانی ظلم و ستم کے تسلسل کو22 روز گزر گئےلیکن قابض بھارتی افواج اورمودی حکومت پہ چھائی مظلوم کشمیریوں کی ہیبت کا یہ عالم ہے کہ وہ کرفیو میں معمولی سی بھی نرمی دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔
وادی کشمیرمیں جگہ جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں، کشمیریوں کا کہنا ہے وہ تمام رکاوٹیں توڑ کر آزادی حاصل کر کے ہی رہیں گے، حریت قیادت کے مظاہرے جاری رکھنے کے اعلان کے بعد جگہ جگہ مظاہرے جاری ہیں۔ وادی میں آزادی کے نعروں کی گونج ہے، کشمیریوں میں بھارتی مظالم کے خلاف ڈٹے رہنے کا عزم ہے، دھڑا دھڑگرفتاریوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے چٹان کی طرح مضبوط ہیں۔ کشمیری پاکستانی پرچم تھامے آزادی کے حق میں اور ’’گو انڈیا گو‘‘ کے نعرے لگا رہے ہیں۔
نہتے کشمیریوں کےاحتجاج کے دوران بھارتی فورسز کی جانب سے پیلٹ گنز، آنسو گیس، شیلنگ سے متعدد کشمیری زخمی ہوگئے۔
مقبوضہ کشمیرمیں انٹرنیٹ ،موبائل سروس، ٹی وی نشریات بدستورمعطل ہیں جبکہ حریت رہنماوں کوبھارتی فورسز نےدہلی کی تہاڑجیل میں قید کررکھاہے۔ محبوبہ مفتی سمیت سابق وزرائے اعلیٰ گھروں میں نظربندہیں۔
مقبوضہ وادی میں مظلوم کشمیریوں کودواؤں ،کھانےپینےکی اشیا کی شدید قلت کاسامناہے۔مقبوضہ وادی کےمظلوم مکین اپنی بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہوگئے۔ مقبوضہ وادی میں نظام زندگی بری طرح مفلوج ہوگیا۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی خصوصی حیثیت کو5 اگست کوحکمران انتہا پسندجماعت بے جے پی نےآرٹیکل 370 راجیہ سبھا میں پیش کرنےسےپہلے ہی یک طرفہ فیصلے کے تحت صدارتی حکم نامہ جاری کرکےختم کردیا۔
بھارت نےکشمیریوں کے خصوصی حقوق سے متعلق آئین کے آرٹیکل 370کو ختم کرکے مقبوضہ جموں وکشمیراور لداخ کودولخت کرکے بھارتی یونین میں شامل کرلیا۔
بھارت کے اس اقدام کی عالمی سطح پرمذمت کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

