کشمیریوں کے مفادات کا لحاظ کریں،سعودی عرب

مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کے حوالے سے سعودی حکومت نےاپنےردعمل میں کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر سعودی عرب نظر رکھے ہوئے ہے۔
سعودی سرکاری نیوز ایجنسی اسپا کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں پاکستان اور بھارت کو جموں وکشمیر کا تنازع پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔
بیان کے مطابق خطے میں امن واستحکام کی حفاظت اور کشمیریوں کے مفادات کا تحفظ کیا جائے۔
تنازع جموں وکشمیر کا پرامن حل بین الاقوامی قراردادوں کی روشنی میں نکالنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
سعودی وزرت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 370 جموں وکشمیر کےلئے خودمختاری کی ضمانت ہے۔ متعلقہ بین الاقوامی قرار دادوں کے مطابق تنازع کا پر امن طریقے سے حل نکالا جانا چاہیے۔
وزارت خارجہ نے کشمیر کے معاملے پر متعلقہ فریقین کو واضح کردیا ہے کہ خطے میں امن و استحکام کی حفاظت اور کشمیریوں کے مفادات کا لحاظ کریں۔
واضح رہےکہ بھارتی حکومت کی جانب سے صدارتی حکم نامے کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے خصوصی اختیارات سے متعلق آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے جس کے تحت مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں کہلائے گی اور لداخ بھی بھارتی یونین کا حصہ ہوگا۔
بھارتی آئین کا آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر میں خصوصی اختیارات سے متعلق ہے۔
آرٹیکل 370 ریاست مقبوضہ کشمیر کو اپنا آئین بنانے، اسے برقرار رکھنے، اپنا پرچم رکھنے اور دفاع، خارجہ و مواصلات کے علاوہ تمام معاملات میں آزادی دیتا ہے۔
بھارتی آئین کی جو دفعات و قوانین دیگر ریاستوں پر لاگو ہوتے ہیں وہ اس دفعہ کے تحت ریاست مقبوضہ کشمیر پر نافذ نہیں کیے جا سکتے۔
بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت کسی بھی دوسری ریاست کا شہری مقبوضہ کشمیر کا شہری نہیں بن سکتا اور نہ ہی وادی میں جگہ خرید سکتا ہے۔
پاکستان کی جانب سے بھی بھارت کے غیر منصفانہ رویے کا سخت جواب دیا گیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے تناظر میں بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو ملک چھوڑنے کا حکم بھی دے دیا گیاہے۔
پاکستان نے بھارتی حکومت کو اس بات سے بھی آگاہ کردیا ہے کہ پاکستان اپنے ہائی کشمنر کو بھارت نہیں بھیجے گا۔
قومی سلامتی کمیٹی نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے جانے، بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود اور تجارتی تعلقات معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

