فرانس کے ثالثی کے منصوبے سے کسی حد تک متفق ہیں، حسن روحانی

ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ فرانس کے ثالثی کے منصوبے سے کسی حد تک متفق ہیں۔
صدر حسن روحانی نے بدھ کو سرکاری ٹی وی پر براہ راست نشر کیے جانے والے کابینہ کے اجلاس کے دوران کہا ہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی طرف سے امریکہ اور ایران کے لئے پیش کردہ مذاکرات کا مجوزہ دستاویزی منصوبہ اسلامی جمہوریہ کے لئے کافی حد تک قابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں کچھ الفاظ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ، جس کے تحت ایران کو جوہری ہتھیاروں کی پیروی نہ کرنے اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر آبی گزرگاہوں پر لگائی جانے والی تمام پابندیاں ختم کرنا ہوں گی ۔جبکہ ایران کو فوری طور پر تیل کی فروخت دوبارہ شروع کرنے کی بھی اجازت بھی دینا ہوگی ۔
حسن روحانی نے کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ ہفتے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے دوران امریکہ سے موصول ہونے والی پابندیوں کے بارے میں ملے جلے پیغامات نے مذاکرات کے امکان کومزید کمزور کردیا تھا۔
حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عوامی سطح پر یہ کہنا ناقابل قبول ہے کہ وہ ایران پر سخت پابندیاں لگا رہے ہیں۔دوسری جانب یورپی ممالک اُنہیں یہ یقین دہانی کرائیں کہ وہ بات چیت کے لیے تیار ہیں ۔کیا ایران صدر ٹرمپ کی بات کو اہمیت دے یا یورپی ممالک کی یقین دہانیوں کو؟ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران پر پابندیوں سے متعلق بیانات مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ یورپی یونین نے ایران کو آگاہ کیا ہے کہ اگر تہران نے جوہری معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی کے حوالے سے نئے اقدامات کی دھمکیوں کا سلسلہ جاری رکھا تو یورپی یونین نومبر میں اس معاہدے سے دست بردار ہونے کے آغاز پر مجبور ہو جائے گی۔
تین ممالک برطانیہ، جرمنی اور فرانس پہلے ہی متفق ہو چکے تھے جنہوں نے 2015 کے ایرانی جوہری معاہدے پر دستخط کیے۔ جبکہ یورپی یونین کی جانب سے یہ تنبیہہ بدھ کے روز یورپی یونین کے اجلاس کے موقع پر جاری کی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

