امریکی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کی مجرمانہ تفتیش کا آغاز

امریکہ کے محکمہ انصاف نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کے حوالے سے کی گئی تحقیقات کی مجرمانہ تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔
برطانوی میڈیا نے امریکی اخبار دی نیویارک ٹائمز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ امریکی محکمہ انصاف نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کے حوالے سے کی گئی تحقیقات کی مجرمانہ تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔ جس میں اس بات کا جائزہ لیا گیا تھا کہ آیا ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات کے دوران ماسکو کے ساتھ اتحاد کیا تھا یا نہیں۔
امریکی اخبار دی نیویارک ٹائمز نے معاملے کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ انصاف کے عہدیداروں نے خصوصی مشیر رابرٹ ملر کی جانب سے کی گئی تحقیقات کا انتظامی جائزہ تبدیل کیا ہے، جس کی نگرانی اٹارنی جنرل ولیم بار نے کی تھی۔
اس اقدام سے مرکزی پراسیکیوٹر جان ڈرہم کو ایک عظیم جیوری طلب کرنے، فوجداری الزامات دائر کرنے اور گواہوں کے بیان اور دستاویزات کے لیے ذیلی دستاویزات جاری کرنے کے اختیارات حاصل ہوتے ہیں۔
نیویارک ٹائمز نے مزید کہا کہ انکوائری کھولنے کے فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ محکمہ انصاف بنیادی طور پر خود سے مجرمانہ تفتیش کر رہا ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ممکنہ جرم کی تحقیقات کس سے کی جارہی ہیں اور یہ مجرمانہ تفتیش کب شروع ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ روس کے صدر پوتن ،امریکی انتخابات میں ماسکو کی مداخلت کے بارے میں واشنگٹن کے حکام کے الزامات کو مسترد کرچکے ہیں ۔
روسی صدر ولادیمیرپوتن بیان دے چکے ہیں کہ 2016کے امریکا کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کے ساتھ کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہوا تھا –
روسی صدر نے کہا تھا کہ دوہزار سولہ کے صدارتی انتخابات کے تفتیشی افسر رابرٹ مولر کی تحقیقات سے بھی ثابت ہوگیا کہ ٹرمپ سے میرا کوئی لینادینا نہیں تھا لیکن ان دعوؤں کی وجہ سے روس کے خلاف پابندیاں عائد کی گئیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

