مصالحتی پیغام بھیجنے کا ایرانی دعویٰ جھوٹا ہے،سعودی عرب

سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے صدر روحانی کو سعودی عرب کی طرف سے مصالحت کا پیغام بھیجے جانے کا ایرانی دعویٰ مسترد کردیا ہے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عادل الجبیر نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے ایران کو مذاکرات کے لیے کوئی پیغام نہیں بھیجا گیا۔
عادل الجبیر نے کہا کہ ایران کا دعویٰ جھوٹا ہے، ہم نے کوئی مصالحتی پیغام صدر حسن روحانی کو نہیں بھیجا۔
انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ خطے کے تمام ممالک کے ساتھ معاملات میں تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے۔ سعودی حکومت خطے میں سلامتی اور استحکام کی خواہاں ہے۔
عادل الجبیر نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے خطے کے دیگر تمام ممالک کو یہ بھی واضح کردیا ہے کہ صلح کی پیش کش اس پارٹی کی طرف سے آنی چاہیئے جو جارحیت کی راہ پر اور افراتفری پھیلانے کی کوشش کررہی ہے۔
عادل الجبیر نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے ایرانی حکومت کے ساتھ یمن کے بارے میں بات کی اور نہ کرے گا۔ یمن کا معاملہ یمن کی عوام کا ہے۔
الجبیر نےسوال اٹھا یا کہ اگر ایرانی حکومت یمن میں امن چاہتی ہے توآج تک وہاں پر تعمیروترقی کے لیے فنڈز کیوں نہیں دیئے؟
الجبیر نے دہشت گردی کی حمایت کرنے اور عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے خلاف سعودی عرب کے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکومت یمن میں امن نہیں خواہاں نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ سعودی تیل تنصیبات پر ڈرون حملہ کے بعد سے ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔ سعودی عرب اور امریکا نے ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا ہے۔
ان حملوں کے بعد سے امریکا نے خلیج اور سعودی عرب میں اپنے فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔
تاہم ان الزامات کو ایران کی جانب سے مسترد کیا گیا ہے۔ ایران کا موقف ہے کہ الزامات کو ثابت کیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News