چین:آن لائن گیمزکےلئےنیاقانون متعارف

چین میں بچوں میں آن لائن گیمزکےبڑھتےہوئےرحجان کے پیش نظرنیاقانون متعارف کروایا ہےجس کے تحت بچے دیڑھ گھنٹےسے زائد اوررات دس بجےکے بعد آن لائن گیمز نہیں کھیل سکیں گیں ۔
غیر ملکی خبررساں ادارےکے مطابق چین میں بچوں کو ڈیڑھ گھنٹےسےزائداوررات 10 بجےکےبعد آن لائن گیمزکھیلنےپرپابندی عائدکرنےکاقانون نافذکردیاگیاہے۔
اس قانون کوچین کےدارالحکومت بیجنگ نےمتعارف کرایاہےجس کامقصد ’نوجوانوں اور بچوں میں آن لائن گیمز کی لت کو روکنا‘ہے۔
قانون کےمطابق رات 10 بجے تک تمام بچوں کو سونےکی ہدایت کی گئی ہے،چاہے ان بچوں نےاپنا اسکول کاکام مکمل کیاہویانہیں، 16 سال سے کم عمرکےبچے ایک گھنٹےسے زیادہ آن لائن گیمزنہیں کھیلیں گےجب کہ انہیں چھٹی کےدن3 گھنٹےسےزیادہ گیم کھیلنےکی اجازت نہیں ہوگی۔
نافذ کردہ قانون میں رات 10 بجے سے صبح 8 بجے تک نوجوانوں کو گیم کھیلنے سے بھی سختی سے منع کیا گیا ہے۔
اس حوالےسےچین کےجنرل ایڈمنسٹریشن آف پریس اینڈ پبلیکیشن ترجمان کےمطابق اس ہدایت کامقصد بچوں اورنوعمرنوجوانوں کوآن لائن گیمزکےجنون سےروکناہے۔
واضح رہے کہ چین میں 14 فیصد سےزائد نابالغ یا 16 سال سےکم عمر کے 33 ملین افرادانٹرنیٹ استعمال کرنے کے عادی ہیں۔جبکہ چین آن لائن گیمز کے حوالے سے دنیا کی دوسری بڑی مارکیٹ ہے ۔
دوسری جانب دنیاکی سب سےبڑی آن لائن گیمنگ کمپنی ٹینسنٹ نے 12 سال سےکم عمرصارفین کے لئے گیم ٹائم کوایک گھنٹہ روزانہ اور 12 سے 18 سال کےدرمیان ہردن دو گھنٹے تک محدودکرنےکوتنقیدکا نشانہ بنایاہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News