جرمنی میں منی لانڈرنگ کی روک تھام سے متعلق نئےقوانین منظور

جرمن پارلیمنٹ نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیےنئے قوانین کی منظوری دے دی ہے۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق پارلیمنٹ کےایوان زیریں نےگزشتہ روزنئےقوانین کی منظوری دی ہے جس سے منی لانڈرنگ پرقابوپایاجاسکےگا۔ یورپ کی سب سےبڑی معیشت کی طرف سے یہ اقدام منی لانڈرنگ پر قابو پانےسےمتعلق یورپی یونین کی کوششوں کاحصہ ہے۔
نئےقوانین کے تحت جرمنی میں پراپرٹی کے کاروبار،سونے کی تجارت اورنیلام گھروں میں رقوم کی ترسیل کی نگرانی سخت کی جائے گی۔
جرمن حکومت کے فنانشل انٹیلی جنس یونٹ کےمطابق جرمنی میں گزشتہ سال منی لانڈرنگ کے 77 ہزار سے زائد کیس سامنے آئے جن میں 3,800 کا تعلق پراپرٹی کے شعبے سے تھا،ملک میں پراپرٹی کے کاروبار میں بڑی خامیاں اور کمزوریاں ہیں جن کے باعث اس شعبے میں جرائم اور کرپشن کے پیسے کی سرمایہ کاری ہوتی ہے ۔
دوسری جانب کرپشن پر نظررکھنے والی عالمی تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق 2017ء میں جرمنی کے ریئل سٹیٹ سیکٹر میں 30 ارب یورو کی مشتبہ رقوم کی سرمایہ کاری ہوئی، اس کام میں مختلف جرائم پیشہ نیٹ ورکس کے علاوہ اٹلی کا مافیا نمایاں رہا اور بڑی صفائی سے اپنا لوٹ مار کا پیسہ جرمنی کی پراپرٹی مارکیٹ میں لگایا۔
نئے قوانین کے تحت قیمتی دھاتوں کی خرید و فروخت اور مہنگے فن پاروں کی نیلامی کے لیے رقوم کی ترسیل کی بھی نگرانی کی جائے گی تاکہ کرپشن اور جرائم کا پیسہ معیشت میں داخل نہ ہو سکے۔
جرمنی کی پراپرٹی مارکیٹ میں دیگر ملکوں سے لوگ کرپشن اور لوٹ مار کا پیسہ لگاتے آئے ہیں لیکن اب منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت کی روک تھام کے حوالے سے قوانین سخت کیے جا رہے ہیں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

