طالبان نے وزیراعظم عمران خان سے متعلق حامد کرزئی کا بیان مُسترد کردیا

افغان طالبان نے وزیراعظم عمران خان سے متعلق سابق افغان صدر حامد کرزئی کا بیان مُسترد کردیا۔
افغان قائمقام وزیر خارجہ امیر مُتقی کا کہنا ہے کہ وہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے بیان میں کوئی توہین آمیز چیز نہیں دیکھتے۔ او آئی سی کانفرنس مثبت رہی جس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں تو ہمیں اِس میں کسی منفی بات کو نہیں دیکھنا چاہیے۔
افغان حکومت کے آفیشل فیس بُک پیج پر جاری بیان میں قائمقام وزیر خارجہ امیر مُتقی نے لکھا کہ اہم بات یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے سابق افغان حکومتوں پر تنقید کی جس پر کچھ ردعمل دینے کیلیے اُن کے ترجمانوں پر دباؤ ہے۔ کانفرنس میں مختلف نکتہ نظر اور آرا پیش کی گئیں اور تمام شرکا نے افغانستان کے حق میں بات کی۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے گزشتہ روز اسلام آباد میں منعقدہ او آئی سی کے سترہویں غیر معمولی اجلاس سے خطاب میں کہا تھا کہ سابق افغان حکومتوں نے برسوں بدعنوانی کی اور ملک کو اِن حالات تک پہنچا دیا۔ پاکستان کو بھی افغانستان کی سرزمین سے داعش کے خطرے کا سامنا رہا۔
وزیراعظم عمران خان کے اِس بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سابق صدر حامد کرزئی نے ٹویٹ کیا کہ اُن کا یہ بیان افغانوں میں نِفاق کا بیج بونے کی کوشش اور افغان عوام کی بے عزتی ہے۔ پاکستان کو افغانستان کی طرف سے نہیں، افغانستان کو پاکستان کی طرف سے داعش کے خطرے کا سامنا تھا۔
Hamid Karzai, former President of #Afghanistan, has called Pakistani Prime Minister Imran Khan's @PakPMO remarks at the Extraordinary Session of OIC @OIC_OCI Council of Foreign Ministers an attempt to sow discord among Afghans, and an insult to the Afghan people. Moreover, …
— Hamid Karzai (@KarzaiH) December 20, 2021
حامد کرزئی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت افغانستان کے خلاف پروپیگنڈے اور اندرونی معاملات میں دخل اندازی سے باز رہے۔ اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان بین الاقوامی فورمز پر افغانستان کی ترجمانی سے گریز کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

