بھارتی فوجیوں کا اگلے مورچوں پر جانے سے انکار، جنرل شرما کو خفت کا سامنا

بھارتی فوجیوں کا اگلے مورچوں پر جانے سے انکار، جنرل شرما کو خفت کا سامنا
پہلگام میں بھارتی فوج کے فالس فلیگ آپریشن کی ناکامی کے بعد مودی سرکار سخت دباؤ اور اندرونی خلفشار کا شکار ہوگئی۔ دوسری طرف بھارتی فوج بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی ہے، افسران اور اہلکاروں میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔
ناردرن کمانڈ میں تعینات ہونے والے نئے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما کو جونیئر افسران اور اہلکاروں کے سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا ہے، تاہم جنرل شرما اپنے افسران کو مطمئن نہیں کرسکے اور ان کو مایوسی کے عالم میں تقریب ادھوری چھوڑ کرجانا پڑا۔
لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما یکم مئی کو باقاعدہ طور پر ناردرن کمانڈ کی قیادت سنبھالیں گے، تاہم اُن کی ابتدائی ملاقات ہی مسائل سے بھرپور رہی۔ سرینگر کے سومنات ہال میں افسران اور جوانوں سے گفتگو کے دوران انھیں شدید تنقید، بے اطمینانی اور سیکیورٹی سے متعلق تحفظات کا سامنا کرنا پڑا۔
ذرائع کے مطابق بھارتی افسران نے کشمیری مسلمانوں میں موجود شدید عوامی غصے، بھارتی حکومت کی ناقص حکمت عملی اور فوجی قیادت کی غیر واضح پالیسیوں پر سوالات کی بوچھاڑ کر دی۔ جوانوں نے واضح کیا کہ ماضی کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے ان کے حوصلے پست ہو چکے ہیں اور وہ خوف و بے یقینی کا شکار ہیں۔
ملاقات کے دوران اُس وقت صورت حال مزید نازک ہو گئی جب لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما نے افسران کو اگلے مورچوں پر جانے کی ہدایت کی۔ اس پر انڈین آفیسرز نے صاف انکار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ اگر ہم محاذ پر چلے جائیں تو فوجی کیمپ کی حفاظت کون کرے گا؟
نئے ناردرن کمانڈر فوجی افسران اور جوانوں کے خدشات کا کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکے اور ملاقات مایوسی کی فضا میں ختم ہوئی۔ ان کا یہ پہلا تاثر بطور کمانڈر نہایت کمزور اور غیر موثر قرار دیا جا رہا ہے۔
فوجی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی فوج میں اس قسم کی کھلی مخالفت اور بے اطمینانی غیر معمولی واقعہ ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ مودی حکومت کی کشمیر پالیسی اور فوجی حکمت عملی سنگین بحران کا شکار ہو چکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News