دنیا کی ایک بڑی آبادی درد شقیقہ جسے مائیگرین کہتے ہیں میں مبتلا ہے اور آئے دن اس کا سامنا کرتی رہتی ہے تاہم ایک نئی تحقیق کے مطابق یہ درد فالج کی غیر عام علامات کے طور پر سامنے آیا ہے۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ایسے تمام افراد جنہیں اکثر مائیگرین رہتا ہے ان میں فالج کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
اس مطالعے کے مصنفین کے مطابق فالج کے ایسے خطرے کے عوامل جو عام نہیں ہے جیسے درد شقیقہ، خون کے جمنے کا مرض، گردے کی خرابی، اور اوٹو امیون امراض نے 45 سال سے کم عمر کے جوانوں میں فالج کے ہونے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔
اس تحقیق کے مرکزی مصنف ڈاکٹر مشیل لیپرٹ جو یونیورسٹی آف کولوراڈو سکول آف میڈیسن میں نیورولوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں کا کہنا ہے کہ ابھی تک فالج کے بنیادی عوامل پر توجہ مرکوز رکھی گئی تھی تاہم ہمیں اب اس کے بنیادی عوامل کے ساتھ غیر عام عوامل کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے کیونکہ یہ دونوں ہی فالج ہونے کے بڑھتے ہوئے خطرے سے وابستہ ہیں۔
فالج کے بنیادی عوامل میں ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، ٹائپ 2 ذیابیطس، تمباکو کا استعمال، موٹاپا، جسمانی سرگرمی کا نہ ہونا، شراب نوشی، اور کورونری دل کی بیماری شامل ہیں۔
لیپرٹ کی ٹیم نے 2012 سے 2019 تک کولوراڈو کے ہیلتھ انشورنس کلیمز کا استعمال کرتے ہوئے 2,600 سے زیادہ لوگوں کے ڈیٹا کا موازنہ کیا جنہیں فالج کا حملہ ہوا تھا۔
اس تحقیق کے نتایج کے مطابق 35 سال سے کم عمر کے بالغوں میں فالج کی وجہ غیر عام عوامل تھے جو بلترتیب مردوں کو 31 فیصد اور خواتین میں تقریباً 43 فیصد تھے بنیادی عوامل سے فالج کا سامنا کرنے افراد میں یہ شرح مردوں میں تقریباً 25 اور خواتین میں 33 فیصد سے زیادہ تھی۔
محققین کے مطابق اس عمر کے افراد میں مائیگرین فالج کا ایک غیر عام لیکن اہم عنصر ہے جس کی وجہ سے مردوں میں فالج کا خطرہ 20 فیصداور خواتین میں تقریباً 35 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
واضح رہے کہ درد شقیقہ ایک اعصابی عارضہ ہے جس میں اکثر شدید سر درد ہوتا ہے۔
فالج کے وقت مریض کی عمر جتنی کم ہوگی امکان ہے کہ فالج کا خطرہ اتنا ہی غیر عام عوامل سے جنم لے گا ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News