Advertisement

کورونا کا شکار مریض دو ویکسین لگاکر ایک سال تک محفوظ رہ سکتے ہیں

برطانوی حکومت کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ویکسین کی دو خوراک اور پہلے ایک بار کووڈ سے متاثر ہونا ایک سال تک وائرس سے 90 فی صد تک تحفظ فراہم کرتا ہے۔

برطاوی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کی تحقیق میں معلوم ہوا کہ کووڈ ہونے کے علاوہ ویکسین کی دو خوراکوں کی وجہ سے علامتی و غیر علامتی کووڈ کیسز میں واضح طور پر کمی آئی۔

یہ رپورٹ این ایچ ایس کے ڈاکٹر اسٹیو جیمز کے اس دعوے کو رد کرتی ہے، جس کے مطابق اگر کوئی وائرس سے متاثر ہوچکا ہو تو اس کے لیےویکسینیشن کی ضرورت نہیں۔

35 ہزار ہیلتھ کیئر ملازمین پر کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ غیر ویکسین شدہ افراد جن کو کووڈ ہو چکا تھا ان کو تین سے نو ماہ بعد تک 85 فی صد تحفظ تھا لیکن انفیکشن کے 15 ماہ بعد یہ شرح 73 فی صد تک گر گئی۔

وہ لوگ جنہیں ویکسین کی دونوں خوراکیں لگی ہوئی تھیں اور انہیں تین سے نو مہینے پہلے کورونا ہوا تھا، ان میں تحظ کی شرح 91 فی صد تھی اور کووڈ ہونے کے 15 ماہ بعد یہ شرح 90 فی صد تھی۔

Advertisement

برطانیہ کی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کی چیف میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر سوزان ہوپکنس، جو تحقیق کی سربراہ بھی تھیں، نے حاصل ہونے والی معلومات شیئر کیں۔

ڈاکٹر جیمز نے برطانوی ہیلتھ سیکریٹری ساجد جاوید کو بتایا تھا کہ سائنس انتی طاقتور نہیں ہے کہ این ایچ ایس ملازمین کے لیے خوراکیں لازمی قرار دی جائیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے انفیکشن میں مبتلا ہو کر ہی مدافعت حاصل کی ہے۔

لیکن تحقیق بتاتی ہے کہ وہ لوگ جنہوں نے دونوں خوراکیں لی ہیں انہیں انفیکشن ہونے کے ایک سال بعد بھی واضح تحفظ حاصل ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
کتنی دیر کی نیند انسانی صحت کے لئے ضروری ہے؟
ڈپریشن جیسے مرض سے بچنے کے لئے اِن غذاؤں کا استعمال کریں!
خواتین مردحضرات کی نسبت طویل عرصے تک بیمار رہتی ہیں، تحقیق
والد کی آنت کی صحت نوزائیدہ بچے کی نشوونما پر اثر انداز ہوتی ہے، تحقیق
غصہ آپ کی زندگی کو کم کرسکتا ہے، تحقیق
لو برین‘‘ کیا ہے، اور یہ کیسے دو محبت کرنے والوں کی زندگی مشکل کردیتا ہے؟’’
Advertisement
Next Article
Exit mobile version