ہم جانتے ہیں کہ بو اور خوشبو کا بالخصوص دماغ پر گہرا اثر ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ خاص بو سونگھنے سے ہمیں اس سے جڑے واقعات بھی یاد آجاتے ہیں۔
یونیورسٹی آف پٹس پرگ کے ماہرین نے کہا ہے کہ خاص طرح کی خوشبو سے دیرینہ (کرانک) ڈپریشن کا علاج ممکن ہے، تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
جامعہ پٹس برگ میں نفسیاتی معالجے کی ماہر ڈاکٹر کمبرلی ینگ کا اصرار ہے کہ مختلف بو اور خوشبووں سے ہمارے دماغ میں جذباتی ردِ عمل پیدا ہوتا ہے۔ اسی طرح یادداشتیں بھی مختلف بو کے احساس سے جڑی ہوتی ہیں۔
ان کی ٹیم نے جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن نے پہلے مختلف افراد پر وکس سے لے کر کیچ اپ تک کی خوشبو آزمائیں تو رضاکاروں کو پرانی یادیں تازہ لگنے لگییں۔
اسی طرح کافی کی بو سے دماغ تازہ ہوتا ہے اور لوگ مسرت محسوس کرتے ہیں۔ لیکن سائنسداں اس سے ایک قدم آگے جاکر یہ کہہ رہے ہیں کہ خوشبو یا بو سے اچھی اور خوشگوار یادوں کو جگایا جاسکتا ہے اور اس سے ڈپریشن کی کیفیت سے نکلنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اس کے علاوہ ماہرین نے دیکھا کہ بعض افراد میں خوشبووں سے اچھی یادیں لوٹ آئیں اور وہ یاسیت سے دور ہونے لگے۔ لیکن یہ تحقیق ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور مزید ہزاروں افراد پر مطالعے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News