مولانا طارق جمیل نے کہا کہ محض الزام کی بنیاد پر قانون کو ہاتھ میں لینا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں معروف عالم دین اور مبلع مولانا طارق جمیل نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے قتل کی مذمت کی ہے۔
سیالکوٹ میں ناموسِ رسالت کی آڑ میں غیر ملکی کو زندہ جلا دینے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے. محض الزام کی بنیاد پر قانون کو ہاتھ میں لینا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے. اسلام میں تشدد اورشدت پسندی کی کوئی جگہ نہیں. علماء کرام انتہا پسندی کو روکنے میں مثبت کردار ادا کریں.#Sialkot
— Tariq Jamil (@TariqJamilOFCL) December 3, 2021
انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ میں ناموسِ رسالت کی آڑ میں غیر ملکی کو زندہ جلا دینے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، محض الزام کی بنیاد پر قانون کو ہاتھ میں لینا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔
معروف عالم دین اور مبلع مولانا طارق جمیل نے مزید کہا کہ اسلام میں تشدد اورشدت پسندی کی کوئی جگہ نہیں۔ علماء کرام انتہا پسندی کو روکنے میں مثبت کردار ادا کریں۔
یاد رہے کہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں ایک انتہائی افسوس ناک واقع پیش آیا جہاں توہین مذہب اور گستا خی پر نجی فیکٹری راجکو انڈسٹری کے جنرل مینیجر کو مشتعل ہجوم نے تشدد کر کے قتل کر دیا جس کے بعد اس کی لاش کو آگ لگا دی تھی ۔
مظاہرین نے تشدد کرتے وقت لبیک لبیک کے نعرے لگائے جبکہ مشتعل افراد نے فیکٹری کا بھی گراؤ کر لیا اور وزیر آباد روڈ ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔
سیالکوٹ پولیس کا واقعے کے حوالے سے کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے شہری کی شناخت پریا نتھا کمارا کے نام سے ہوئی ہے۔ یہ سیالکوٹ کے وزیر آباد روڈ پر واقع ایک نجی فیکڑی میں بحثیت ایکسپورٹ مینیجر کے خدمات انجام دے رہے تھے۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ایک انتہائی بری طرح جلی ہوئی لاش لائی گئی ہے جو پوری طرح راکھ بن چکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News