اگر دنیا کی سب سے مہنگی اور غیر مستحکم کرنسی کی بات کی جائے تو بلا مبالغہ کرپٹو کرنسی ’بٹ کوائن‘ اس میں سر فہرست ہے۔
بٹ کوائن کے مہنگے ہونے کے پچھے طلب و رسد کا قانون عمل پیرا ہے۔ کیوں کہ دنیا کی سب سے پہلی اس کرپٹو کرنسی کی مائننگ ایک مقررہ حد تک ہی کی جاسکتی ہے۔
بٹ کوائن کے مبینہ خالق ستوشی ناکاموتو کی جانب سے بٹ کوائن پر لکھے گئے وائٹ پیپر کے مطابق دنیا بھر میں صرف 2 کروڑ 10 لاکھ بٹ کوائن ہی مائن کیے جاسکتے ہیں، جس کے بعد ان کی مائننگ کسی صورت ممکن نہیں۔ بٹ کوائن کی قیمت میں اضافے کی ایک وجہ یہ متعین کردہ حد بھی ہے۔
دنیابھر میں بٹ کوائن کی مائننگ بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس کی قدر میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ معشیت کا ایک اصول ہے جس کے مطابق رسد میں کمی سے طلب میں اضافہ ہوتا ہے اوربٹ کوائن اس کی عملی شکل ہے۔
بٹ کوائن کی تخلیق کے پیچھے کارفرما ’ بلاک چین ‘ ٹیکنالوجی پر کام کرنے والی کمپنی ’ بلاک چین ڈاٹ کام‘ کی حالیہ تحقیق کے مطابق دسمبر 2021 کے آغاز تک دنیا بھر میں بٹ کوائن کی سپلائی 90 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
21 ملین میں سے 1 کروڑ88 لاکھ 90 ہزار بٹ کوائن مارکیٹ میں گردش کر رہے ہیں۔ توقع ہے کہ بقیہ 20 لاکھ بٹ کوائن کو 2040 تک مائن کر لیا جائے گا۔
سارے بٹ کوائن مائن ہونے کے بعد کیا ہوگا؟
بلاک چین ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ستوشی ناکاموتو کی جانب سے بٹ کوائن کی مائننگ کی حد مقرر کرنے کی اہم وجہ غیر محدود سپلائی سے ہونے والے افراط زر کو کنٹرول کرنا تھا۔
حالیہ چند برسوں میں دنیا بھر میں بٹ کوائن کی مقبولیت میں بہت اضافہ ہوا، جب کہ سال 2021 میں اس کی طلب اور قدر دونوں آسمان پر پہنچ گئی۔
بٹ کوائن کی مائننگ کرنے والے افراد کو کامیاب ٹرانزیکشن کرنے پر مائننگ پراسیس کا حصہ ہونے پر بٹ کوائن کا ایک بلاک انعام کے طور پر ملتا ہے۔
یہ انعام ہر چار سال بعد نصف ہوجاتا ہے۔ 2008 میں مائنر کو 50 بٹ کوائن کا انعام ملتاتھا، 2012 میں یہ کم ہوکر 25 بٹ کوائن پر آگیا اور 2024 میں مائنرز کو ٹرانزیکشن بلاک کی تصدیق کرنے پر 1 اعشاریہ 56 بٹ کوائن بطور انعام ملنے کی توقع کی جارہی ہے۔ انعام کا یہ سلسلہ مائن ہونے والے آخری بٹ کوائن تک جاری رہے گا۔
ماہرین کے مطابق آخری بٹ کوائن فروری 2040 تک مائن ہوجائے گا، یعنی بٹ کوائن کی سپلائی اگلے 18 سالوں میں ختم ہوجائے گی، جب کہ اس کی طلب بڑھتی جا رہی ہےاور اس میں ہر آنے والے سال اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی یہ کہنا ممکن نہیں ہے کہ بٹ کوائن کی سپلائی ختم ہونے کے بعد کرپٹو مارکیٹ پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ تاہم ممکنہ طور ہر سپلائی ختم ہونے کے بعد اس کی ٹرانزیکشن پر لاگو ہونے والی فیس ہی آمدن کا ذریعہ بن جائے گی۔
یاد رہے کہ مائن ہونے والے بٹ کوائنز میں سے تقریبا 37 لاکھ گردش سے باہر نکل چکے ہیں کیوں کہ یا تو انہیں رکھنے والے اپنی پرائیوٹ کی بھول چکے ہیں، یا اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News