سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی بطور وزیر6 ماہ کی مدت آج ختم ہوجائے گی، مفتاح اسماعیل 5 ماہ 10 دن تک وزیر خزانہ اور20دن وزیر بے محکمہ رہے۔
بول نیوز اسلام آباد کانٹینٹ سیل کے مطابق 7جون 2022کو وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو نیشنل اکنامک کونسل (این ای سی) کا ممبر بنایاگیا7 اکتوبر2022کو مفتاح اسماعیل کو نیشنل اکنامک کونسل کی ممبر شپ ختم کرکے اسحاق ڈار کو ممبر بنادیا گیا۔
اس کے ساتھ مفتاح اسماعیل کو28ستمبر کو اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) چیئرمین شپ ،کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے چیئرمین شپ، کابینہ کمیٹی برائے چینی سرمایہ کاری منصوبے کے ممبرشپ سے بھی ہٹا یاگیا مفتاح اسماعیل کو28ستمبر کوکابینہ کمیٹی برائے توانائی کے ممبرشپ سے بھی ہٹایاگیاتھا۔
سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنے دور میں ہر چیز مہنگی کرنے کا ریکارڈ بنایا۔ مفتاح اسماعیل کو عوام ٹی وی پر دیکھتے تو پیٹرول پمپس پر عوام کا رش بن جاتا۔ مفتاح اسماعیل کے دورمیں پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔
سابق وزیر خزانہ عوام کوکوئی ریلیف نہ دے سکے ان کی لیڈر مریم نواز بھی ان کے خلاف بیانات داغتی رہتیں اور مریم نواز کی وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ لیک ویڈیو میں مریم نواز مفتاح اسماعیل کے خلاف بات کرتی پائیں گئیں۔
28ستمبر سے18اکتوبر تک20دن تک مفتاح اسماعیل وزیر بے محکمہ رہے، اسحاق ڈار کے28ستمبر کو وزیر بننے کے بعد مفتاح اسماعیل سے وزات خزانہ کا قلم دان واپس لے لیاگیاتھا۔
وزیر مفتاح اسماعیل نے بطور وزیر خزانہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بارپیٹرول 248.74 اور ڈیزل276.54روپے فی لیٹر کردیا تھا۔ مفتاح اسماعیل کو جب وزارت خزانہ سے ہٹایا گیا اس وقت پیٹرول کی قیمت 237.43اورڈیزل247.43روپے فی لیٹر تھی۔
مفتاح اسماعیل کے دور میں پٹرول 88روپے فی لیٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل میں 103روپے فی لیٹر اضافہ کیا۔وزارت خزانے سے ہٹائے جانے کے بعد وزیر مفتاح اسماعیل اپنی حکومت سے گلے کرتے پائے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News