غزہ جنگ پر انتونیو گوتریس کی تقریر کے بعد اسرائیل نے اقوام متحدہ کے عہدیداروں کو ویزہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق اقوام متحدہ کے سربراہ کی جانب سے اسرائیل پر بالواسطہ تنقید پر احتجاج کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر کا کہنا ہے کہ ‘انہیں سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے’۔
اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر نے کہا ہے کہ اسرائیل اقوام متحدہ کے عہدیداروں کو ویزا دینے سے انکار کر دے گا کیونکہ اس کا بین الاقوامی تنظیم کے ساتھ تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق گیلاڈ ایردان نے یہ بیان بدھ کے روز اس وقت دیا جب گزشتہ روز سلامتی کونسل میں اقوام متحدہ کے سربراہ کی تقریر کے نتائج جاری ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ کی پٹی کے شمال سے جنوب کی جانب شہریوں کے انخلا کا حکم دینے پر بالواسطہ طور پر اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حماس کا 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ خلا میں نہیں ہوا کیونکہ فلسطینی “56 سالوں سے گھٹن بھرے قبضے کا شکار ہیں”۔
نیویارک سے خبر رساں ادارے کے گیبریل الیزونڈو نے خبر دی کہ بہت سے ممالک نے انتونیو گوتریس کے انتہائی متوازن نقطہ نظر کا خیر مقدم کیا ہے۔
تاہم اسرائیل ان کےاس بیان پر سخت برہم تھا اور اس کے عہدیداروں نے اقوام متحدہ کے سربراہ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن، جو مباحثے میں شامل تھے اتنے پریشان تھے کہ انہوں نے سیکرٹری جنرل کے ساتھ منگل کی سہ پہر ہونے والی ملاقات منسوخ کر دی۔
نامہ نگار گیبریل الیزونڈو نے مزید کہا کہ سیکرٹری جنرل کے خلاف اس طرح کا رد عمل دیکھنا واقعی غیر معمولی ہے۔
گیلاڈ ایردان نے کہا کہ انتونیو گوتریس کے بیان کی وجہ سے ہم اقوام متحدہ کے نمائندوں کو ویزا جاری کرنے سے انکار کر دیں گے۔ ہم پہلے ہی انسانی امور کے انڈر سیکرٹری جنرل مارٹن گریفتھس کو ویزا دینے سے انکار کر چکے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ انہیں سبق سکھایا جائے۔
گیلاڈ ایردان نے ایکس پر کہا کہ اقوام متحدہ کے سربراہ نے اس تقریر کے ذریعے دہشت گردی اور قتل و غارت کے بارے میں تفہیم کا اظہار کیا ہے۔
بعد ازاں انتونیو گوتریس نے ایکس پر اپنی تقریر کا ایک اقتباس پوسٹ کیا جس کا مقصد یہ ظاہر کرنا تھا کہ انہوں نے غزہ کے بحران پر حماس اور اسرائیل دونوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News