عالمی سطح پر فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں میں شدت دیکھی جارہی ہے اور اب امریکا کے جامعات میں بھی اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج ریکارڈ کیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق اوبائیو یونیورسٹی کیمپس میں فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کے دوران مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں ہوئیں، مظاہرین کو احتجاج ختم کرنے کی وارننگ دی گئی اور ان کی جانب سے انکارپر گرفتاریاں کی گئیں۔
جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے طلبا بھی فلسطینیوں کے حق میں نکل آئے۔ ایری زونااسٹیٹ یونیورسٹی میں طلبا کا اسرائیلی جارحیت کےخلاف احتجاج کیا جب کہ نیویارک کی سٹی یونیورسٹی میں فلسطینیوں کی حمایت میں ریلی کا انعقاد کیا گیا۔
امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی میں احتجاج کے دوران طالبعلم خیمانی جیمزنے کہا تھا صیہونیوں کوجینے کاحق نہیں جس کے بعد یونیورسٹی کی جانب سے نعرہ لگانے والے طالب علم کو نکالنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔
امریکی جامعات کے بعد یورپ کے طلبا کا بھی فلسطینیوں کے حق میں احتجاج رپورٹ کیا گیا۔ پیرس میں مسلسل دوسرے روز بھی فلسطین کے حق میں مظاہرے کیے گئے۔
پیرس کی یونیورسٹیوں میں غاصب صیہونی حکومت کےخلاف مظاہرے کیے گئے۔ پیرس میں ’پیرس انسٹی ٹیوٹ آف پولیٹیکل اسٹڈیز‘ کے طلباء نے بھی غزہ جنگ کے خلاف احتجاجاً اپنی کلاسیں معطل کر دی ہیں۔
اسرائیل مخالف مظاہرین نے پیرس میں انسٹی ٹیوٹ آف پولیٹیکل اسٹڈیز کی عمارت پر قبضہ کر لیا۔ طالب علموں نے پیرس میں عمارت کے داخلی راستوں کو رکاوٹوں کی مدد سے بند کر دیا اور کھڑکیوں اور داخلی دروازے پر فلسطینی جھنڈے بھی آویزاں کیے۔
طلبہ، فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کے سد باب کا مطالبہ کر رہے ہيں اور ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یونیورسٹیوں میں فلسطین کی حمایت میں مظاہروں کی سرکوبی نہ کی جائے۔
طلباء کا مطالبہ ہے کہ ہماری یونیورسٹیاں غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کو بڑھاوا دینے میں ملوث کسی بھی کمپنی کے ساتھ اپنا تعاون ختم کریں۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News