پاکستان نے بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف کے غیرذمہ دارانہ بیان کو مسترد کردیا
پاکستان نے بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت کے کشمیری بچوں کیلئے انتہا پسندی کے رجحان کے خاتمے کیلئے غیرذمہ دارانہ بیان مسترد کردیا۔
تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف بپن راوت کے غیرذمہ دارانہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان انتہا پسندانہ ذہنیت اور سوچ کے دیوالیہ پن کا عکاس ہے جو کہ بھارت کے ریاستی اداروں میں سرایت کرجانے کا ثبوت بھی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل ریاستی دہشتگردی کا ذمہ دار ہونے کے باعث بھارت دہشتگردی کے مسئلہ کے خاتمے کیلئے کوئی اقدام کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
عائشہ فاروق نے یہ بھی کہا کہ جموں کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا گیا، 5 اگست سے 80لاکھ کشمیری محصور ہیں، 9لاکھ بھارتی فوجی انسانی حقوق پامال کررہے ہیں ۔
عائشہ فاروق کا کہنا تھا کہ بھارتی بیان ایف اے ٹی ایف کی تکنیکی کارروائی کو سیاسی بنانے کی مذموم کوشش ہے اور پاکستان نے عالمی برادری کو بھارت کی کوششوں سے متعدد بار آگاہ کیا ہے ۔
بھارتی بیانات جاری فیلگ آپریشن کی طرف اشارہ کرتے ہیں، ترجمان دفترخارجہ
دفترخارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کا مزید کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق جنرل راوت کا بیان اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت اپنے تنگ نظر اور متعصبانہ اہداف کے حصول کیلئے ایف اے ٹی ایف کی تکنیکی کارروائی کو سیاسی رنگ دینے کی مسلسل کوششیں کررہا ہے ، توقع ہے کہ ایف اے ٹی ایف ممبران ان بھارتی سازشوں کو مسترد کر دیں گے۔
واضھ رہے کہ اس سے قبل بھارت کے سابق چیف آف آرمی اسٹاف اور موجودہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت نے انکشاف کیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنز کا استعمال ہورہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی کے پینل سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل بپن راوت کا کہنا تھا کہ ’پیلٹ گن غیرمہلک ہتھیار ہے جو اب مقبوضہ کشمیر میں شاذ نادر ہی استعمال ہورہی ہے‘۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News