پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ منتخب بلدیاتی حکومت کے بغیر عام انتخابات نہیں ہونے چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ کمال نے کورنگی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورنگی ڈی ایم سی کے تحت ایک ہفتے سے صفائی مہم جاری ہے، مساجد کے قریب کے علاقوں میں خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ صفائی مہم ایک اچھا قدم ہے لیکن یہ مسئلے کا حل نہیں، صفائی مہم کے تحت صوبائی حکومت کو اپنے علاقوں کی صورتحال بتا رہے ہیں، حالات جب تک درست نہیں ہونگے جب تک نچلی سطح پر اختیارات منتقل نہیں ہونگے، باغ جناح کے جلسے میں ایم کیو ایم نے اپنا لائحہ عمل بتا دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں کیا، اپنے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے سپریم کورٹ کو نگرانی کرنا پڑے گی، آرٹیکل 141 اے کی تشریح سے مسئلہ حل نہیں ہوا، نسلہ ٹاور کی طرح سپریم کورٹ کو عمل درآمد کمیٹی بنانا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ میں دیہی اور شہری کی تفریق کر رہی ہے، پیپلز پارٹی کوٹہ سسٹم پر بھی کوٹہ نہیں دیتی، کراچی میں ہمارا پانی چوری کر کے ہمیں بیچا جا رہا ہے، 15 سال میں ایک قطرہ پانی نہیں دیا، پاکستان کے آئین میں ہمیں تحفظ دیا جائے، اب وزیر اعظم کو اعتماد کا ووٹ دینے کے لیے وزارت نہیں مانگیں گے بلکہ آئینی تحفظ مانگیں گے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ منتخب بلدیاتی حکومت کے بغیر عام انتخابات نہیں ہونے چاہیے، 2018 کا تجربہ ناکام ہو گیا، ہم اپنی کھوئی ہوئی سیٹیں واپس لیں گے، الیکشن کمیشن نے ہمیں بہت مایوس کیا، صوبائی حکومت کا ٹین ون کا لیٹر مسترد کرنے کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس انتخابات کرانے کا اختیار نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کو چیلنج کریں گے، 53 نئی یونین کمیٹیوں کے قیام کے بعد بلدیاتی انتخابات کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھیں ہیں، کراچی میں دوبارہ بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں، ایم کیو ایم نے بلدیاتی انتخابات نہ لڑ کر کراچی کو جتوا دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News