عمران خان کی ممکنہ گرفتاری، اسلام آباد پولیس لاہور پہنچ گئی

عمران خان کی ممکنہ گرفتاری، اسلام آباد پولیس لاہور پہنچ گئی
اسلام آباد پولیس پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو گرفتار کرنے لاہور پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق ٹیم ایس پی سٹی اسلام آباد حسین طاہر کی سربراہی میں سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کرنے لاہور پہنچی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ممکنہ گرفتاری
اسلام آباد پولیس لاہور پہنچ گئی#BOLNews #ImranKhan pic.twitter.com/l9MbJMKEdw— BOL Network (@BOLNETWORK) March 5, 2023
اسلام آباد پولیس نے عمران خان کی گرفتاری کے لئے لاہور پولیس کی معاونت کے لئے درخواست دے دی۔
زمان پارک پہنچنے والی پولیس ٹیم کے اہلکار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں عدالت نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، عمران خان کو بتانے آئے ہیں کہ عدالت میں پیش ہوجائیں، اگر عمران خان عدالت حاضر نہیں ہوں گے تو اگلہ مرحلہ گرفتاری ہوگا۔
پولیس اہلکار نے مزید کہا کہ ہم گرفتاری کے لیے نہیں صرف نوٹس دینے آئے ہیں، پی ٹی آئی قیادت سے رابطہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، عدالتی حکم پر عملدرآمد کرانے آئے ہیں۔
اسلام آباد پولیس
اسلام آباد پولیس نے اپنے ٹوئٹر پر بتایا کہ عدالتی احکامات کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پہنچی ہے۔
عدالتی احکامات کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کےلیے اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پہنچی ہے۔
لاہور پولیس کے تعاون سے تمام کارروائی مکمل کی جارہی ہے۔
عدالتی احکامات کی تکمیل میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
1/2— Islamabad Police (@ICT_Police) March 5, 2023
اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ لاہور پولیس کے تعاون سے تمام کارروائی مکمل کی جارہی ہے، عدالتی احکامات کی تکمیل میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس اپنی حفاظت میں عمران خان کو اسلام آباد منتقل کرے گی۔ قانون سب کے لیے برابر ہے۔
اسلام آباد پولیس نے بتایا کہ عمران خان گرفتاری سے گریزاں ہیں، ایس پی صاحب کمرے میں گئے ہیں مگر وہاں عمران خان موجود نہیں، ٹیم عمران خان کی گرفتاری کےلیے پہنچی ہے۔
پی ٹی آئی کا کارکنوں کو فوری زمان پارک پہنچنے کا حکم
دوسری جانب عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کارکنوں کو فوری زمان پارک پہنچنے کا حکم دے دیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کارکن فوری زمان پارک پہنچیں تاکہ عمران خان کی حفاظت یقینی بنائی جاسکے۔
اس حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کی کوئی بھی کوشش حالات کو شدید خراب کر دے گی، میں اس نا اہل اور پاکستان دشمن حکومت کو خبردار کرنا چاہ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مزید بحران میں نہ دھکیلیں اور ہوش سے کام لیں۔ کارکنان زمان پارک پہنچ جائیں۔
علاوہ ازیں شہباز گل نے کہا کہ پتہ چلا ہے کہ آج خان کو گرفتار کرنے کا ارادہ ہے، سمجھ سے باہر کہ یہ ملک کو ہم کس طرف لے جا رہے پیں، خان کو گرفتار کریں گے تو حالت آپ کے ہاتھ سے نکل جائیں، اکانومی نکل چکی مہنگائی نکل چکی اب آپ مزید افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں۔
عثمان ڈار نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کان کھول کر سن لے کپتان پاکستانی قوم کی ریڈ لائن ہے، کوئی مس ایڈونچر ہوا تو چور حکومت منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں زمان پارک کے لیے نکل رہا ہوں۔ تمام کارکنان زمان پارک پہنچیں۔
بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان کو گرفتار کرنے کی غیرآئینی کوشش فاشسٹ رجیم کی طرف سے انارکی پھیلانے کا نیا حربہ ہے، تمام کارکنان فوراً زمان پارک پہنچیں۔
مسرت چیمہ نے کہا کہ تمام کارکنان فوری طور پر زمان پارک پہنچیں، امپورٹڈ حکومت ملک کو پہلے ہی کافی نقصان پہنچا چکی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان کے خلاف کوئی بھی سازش عوام قبول نہیں کرے گی، پاکستان کو امپورٹڈ ٹولہ خود انقلاب کی طرف دھکیل رہا ہے جس کے نتیجے میں امپورٹڈ ٹولے کو عوام خود نبٹ لے گی۔
پس منظر
واضح رہے کہ 28 فروری کو توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔
جج ظفر اقبال نے عمران خان کی مسلسل عدم حاضری پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، عدالت نے 28 فروری کو عمران خان کو عدالت میں پیش ہونے کا آخری موقع دے رکھا تھا تاہم عمران خان پر 28 فروری کو توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد کی جانی تھی۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی کیلئے سیشن عدالت میں کمپلینٹ دائر کر رکھی ہے جبکہ عمران خان نے سیکیورٹی خدشات کو سیشن عدالت میں پیش نہ ہونے کی وجہ قرار دیا تھا۔
عمران خان نے ٹرائل کورٹ کو اسلام آباد کچہری سے جوڈیشنل کمپلیکس منتقل کرنے کی استدعا کی تھی اور عدالت نے عمران خان کی عدالت منتقل کرنے کی استدعا مسترد کردی تھی۔
عدالت نے عمران خان کو 28 فروری کو اسلام آباد کچہری میں ہی پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم عمران خان 28 فروری کو جوڈیشل کمپلیکس میں پیش ہوئے لیکن کچہری نہ گئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

