پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی بول نیوز نے حاصل کرلی۔
مرکز میں پاور شیئرنگ فارمولے کی تشکیل کے لیے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان ڈیڈ لاک ہو گئی ہے۔
اجلاس میں ن لیگ کی جانب سے پیپلز پارٹی کو تین سال اور دو سال حکومت کرنے کا فارمولا پیش کیا گیا۔
ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو پیشکش کی کہ تین سال ہم حکومت کریں اور دو سال آپ کریں۔
پیپلز پارٹی نے ن لیگ کی پیشکش مسترد کردی اور کہا کہ آپ کو میڈیٹ ملا ہے، آپ ہی پانچ سال حکومت کریں۔
ذرائع کے مطابق پیر کو پھر سے دونوں سیاسی جماعتیں وفاق میں حکومت سازی کے لیے حمکت عملی کو حتمی شکل دیں گی۔
اس سے قبل اسلام آباد میں ن لیگ اور پی پی کی کمیٹیوں کے اجلاس کا اعلامیہ سامنے آیا تھا، جس کے مطابق آج کی میٹنگ میں دونوں اطراف کی تجاویز پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں معاملات پر کافی پیشرفت ہوئی، فریقین نے معاملات کو حتمی شکل دینے اور مزید سفارشات کے لیے پیر کو دوبارہ بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ کمیٹی اراکین اس بات پر متفق ہیں کہ مضبوط جمہوری حکومت ہی مستحکم پاکستان کی ضمانت ہے۔
واضح رہے کہ مرکز میں پاور شیئرنگ فارمولے کی تشکیل کے معاملے پر ہونے والے اجلاس میں ن لیگ کی نمائندگی سینیٹر اسحاق ڈار، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، ایاز صادق اور ملک محمد احمد خان نے کی۔
پیپلز پارٹی کے وفد میں مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ، سعید غنی، ندیم افضل چن، نواب ثنا اللّٰہ زہری، شجاع خان اور سردار بہادر خان سیہڑ شامل تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News