چلی:پرتشدد مظاہرے جاری،ہلاکتوں میں اضافہ، کرفیو میں بھی توسیع

چلی کے دارالحکومت سانتیاگو میں پرتشدد مظاہروں کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق چلی کی حکام نے مہنگائی اور معاشرتی عدم مساوات کے خلاف شہریوں کے پرتشدد مظاہروں کے بعد دارالحکومت سانتیاگو میں عائد رات کے کرفیو میں توسیع کر دی ہے۔سانتیاگو کی سڑکوں پر بکتر بند فوجی گاڑیوں کا گشت بھی جاری ہے۔ شدید مظاہروں کے بعد ایک بڑی تعداد میں فوجیوں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ یہ مظاہرے سنتیاگو سمیت کئی دوسرے شہروں میں بھی جاری ہیں۔
فوج کے سربراہ جنرل جاوئیر اتوریاگا نے کرفیو کے دوران لوگوں کو پرامن اور گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی ہے۔
پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے باعث درجنوں زخمی ہیں جبکہ ریڈ زون میں داخلے کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد مظاہرین کے حراست میں لے لیا گیا۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک 1900 گرفتاریاں ہوچکی ہیں۔مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کی جانب سے شیلنگ بھی کی گئی ۔زخمیوں کی تعداد میں مسلسل اضافے کی وجہ سے اسپتا ل میں ڈاکٹر ز نے دواؤں کی متوقع قلت کی بھی گھنٹی بجا دی ہے۔
ملک میں بڑھتی ہوئی طبقاتی خلیج اور مہنگائی کی خلاف یہ ہنگامے حکومت کی طرف سے میٹرو کے کرایوں میں اضافے کے بعد شروع ہوئے۔حکومت نت شہر اقتدار میں ایمرجنسی بھی نافذ کر رکھی ہے۔
ادھر اقوام متحدہ کی جانب سے بھی چلی میں مسلسل بڑھنے والی ابدتر صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریس نے چلی کے حکام کو باور کروایاہے کہ ملک میں بڑھتی کشیدگی کا فوری طور پر نوٹس لے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

