چلی میں ہوشربا مہنگائی پر مظاہرے، ہنگاموں میں 10 افراد ہلاک

چلی میں ہوشربا مہنگائی پر عوام کا صبر جواب دے گیا۔ ہنگاموں میں دس افراد ہلاک ،درجنوں زخمی ہوگئے ۔
لاطینی امریکا کے خوشحال اور ترقی یافتہ ملک چلی میں ٹرانسپورٹ کے کرائے بڑھنے پر عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔
دارالحکومت سان تیاگو میں سڑکیں میدان جنگ بن گئی ہیں ۔ ہجوم نے شاپنگ سینٹرز، دکانوں، گاڑیوں اور املاک کو آگ لگا دی اور لوٹ مار بھی کی ۔
مہنگائی کے خلاف پرتشدد مظاہروں میں دس افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ حالت قابو سے باہر ہوتے دیکھ کر حکومت نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے فوج اور نیم فوجی دستے طلب کر لیے گئے ہیں۔ احتجاجی مظاہروں کے دوران ایک گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئی ہیں تاہم تعداد اب تک سامنے نہیں آئی۔ فوج اورپولیس نے مظاہرین کے خلاف آنسوگیس کے گولوں اورواٹرکینن کااستعمال کیا۔
ملک میں مہنگائی اورسماجی عدم مساوات کے خلاف بڑھتے ہوئے عوامی غم وغصے کے نتیجے میں بدامنی اورانتشار کی صورتحال ہے۔
چلی میں اس سے پہلے 1990 میں اس وقت ہنگامے ہوئے تھے جب ملک میں پنوشے کی آمریت ختم ہونے کے بعد جمہوریت بحال ہوئی تھی۔ چلی کے علاوہ مشرق وسطیٰ کے خوبصورت ملک لبنان میں بھی لوگوں نے مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع کر دیے ہیں جب کہ ہفتے کے دن یہ احتجاجی مظاہرے تیسرے دن میں داخل ہو گئے اور ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین قومی پرچم اٹھا کر حکومت کے خلاف مظاہروں میں شریک ہو گئے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

