مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر گیلاد اردن نے سلامتی کونسل میں انتونیو گوتریس کے تبصرے پر برہمی کا اظہار کیا۔
اسرائیلی سفیر نے کہا کہ ان لوگوں سے بات کرنے کا کوئی جواز یا فائدہ نہیں ہے جو اسرائیل کے شہریوں اور یہودیوں کے خلاف ہونے والے بدترین مظالم پر ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں بس کوئی الفاظ نہیں ہیں۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے اپنے خطاب میں فلسطینیوں کی 56سالہ گھٹن کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ 7 اکتوبر 2023 کے حملے کسی طور اسرائیل کو غزہ میں عام شہریوں کے قتل عام کا جواز فراہم نہیں کرتے۔
انتونیو گوتریس نے واضح کیا کہ یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ حماس کے حملے اچانک نہیں ہوئے ہیں۔ فلسطینی عوام 56 سال سے غاصبانہ قبضے کا شکار ہیں۔ ان کی زمینوں کو نئی کالونیاں قائم کرکے ہڑپ کیا جارہا ہے اور ان کی معیشت تباہ گئی ہے۔ ان کے لوگ بے گھر ہو گئے اور ان کے گھر تباہ ہو گئے اور ان کے مسائل کے سیاسی حل کی امیدیں دم توڑ چکی ہیں۔
انہوں نے غزہ کے لیے انسانی امداد کی غیر محدود اور غیر مشروط فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلح تنازعات میں کسی کو بھی بین الاقوامی انسانی قوانین کی پابندی سے مستثنیٰ قرار نہیں دیا جاسکتا۔
علاوہ ازیں اسرائیلی وزیر خارجہ نے انتونیو گوتریس سے ملاقات منسوخ کر دی ہے۔
اسرائیلی سفیر کوہن نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ وہ اقوام متحدہ کے سربراہ کے ساتھ طے شدہ ملاقات نہیں کریں گے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News