اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ غزہ بچوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے نیویارک میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ غزہ کا ڈراؤنا خواب ایک انسانی بحران سے بڑھ کر ہے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ یہ انسانیت کا ایک بحران ہے، دن بدن شدت اختیار کرتا تنازعہ دنیا اور خطے کو ہلا رہا ہے۔ سب سے افسوسناک بات یہ ہے کہ بہت سی معصوم جانیں تباہ ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ بچوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق روزانہ سینکڑوں بچے اور بچیاں ہلاک یا زخمی ہو رہے ہیں۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز کی زمینی کارروائیاں اور مسلسل بمباری عام شہریوں، اسپتالوں، پناہ گزین کیمپوں، مساجد، گرجا گھروں اور اقوام متحدہ کی تنصیبات کو نشانہ بنا رہی ہے، کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ میں غزہ میں یرغمالیوں کی فوری، غیر مشروط اور محفوظ رہائی کے مطالبے کو بھی دہراتا ہوں۔جان بوجھ کر شہریوں پر تشدد، قتل، زخمی اور اغوا کو کوئی بھی جواز پیش نہیں کر سکتا، شہریوں کا تحفظ سب سے اہم ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون کی واضح خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ہے، ہم اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ مجھے واضح کرنے دیں کہ مسلح تصادم کا کوئی بھی فریق بین الاقوامی انسانی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ صرف چار ہفتوں میں مارے جانے والے صحافیوں کی تعداد کم از کم تین دہائیوں میں کسی بھی تنازعہ کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ ابھرتی ہوئی تباہی ہر گزرتے گھنٹے کے ساتھ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی ضرورت کو مزید فوری بنا دیتی ہے۔ غیر انسانی اجتماعی مصائب کو روکنا اور غزہ میں انسانی امداد کو بڑھانا، تنازعہ کے فریقین سمیت بین الاقوامی برادری کی فوری اور بنیادی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ان تمام لوگوں کو سلام پیش کرتا ہوں جو بھاری چیلنجوں اور خطرات کے باوجود جانیں بچانے کے کام کو جاری رکھتے ہیں۔ آج اقوام متحدہ اور ہمارے شراکت دار غزہ کے 2.7 ملین لوگوں کی مدد کے لیے 1.2 بلین ڈالر کی انسان دوستی کی اپیل شروع کر رہے ہیں۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ کچھ جان بچانے والی امداد مصر سے رفاح کراسنگ کے ذریعے غزہ پہنچ رہی ہے لیکن امداد کی لہر ضرورت کے سمندر کو پورا نہیں کرتی۔
واضح رہے کہ صرف رفاح کراسنگ میں امدادی ٹرکوں کو مطلوبہ پیمانے پر پروسیس کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ پچھلے دو ہفتوں کے دوران صرف 400 سے زیادہ ٹرک غزہ میں داخل ہوئے ہیں جبکہ تنازعہ سے ایک دن پہلے 500 ٹرک داخل ہوتے تھے۔
اہم بات یہ ہے کہ اس امداد میں ایندھن شامل نہیں ہے۔ ایندھن کے بغیر، انکیوبیٹرز میں نوزائیدہ بچے اور لائف سپورٹ پر مریض مر جائیں گے۔ایندھن کے بغیر پانی کو پمپ یا صاف نہیں کیا جاسکتا۔
فضلاجات و گندگی جلد ہی سڑکوں پر بہنا شروع ہو سکتی ہے اور بیماریاں پھیل سکتی ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News