چیک ریپبلک کے دارالحکومت پراگ کی یونیورسٹی میں فائرنگ سے کم از کم 14 افراد ہلاک ہوگئے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق ایک 24 سالہ چیک طالب علم نے اپنے والد کو گولی مار کر ہلاک کیا پھر اپنی یونیورسٹی میں فائرنگ کرکے مزید 14 افراد کو ہلاک اور 25 کو زخمی کر دیا ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شہر کے تاریخی مرکز میں موجود چارلس یونیورسٹی میں فائرنگ کرنے والے 24 سالہ حملہ آور کو بھی مار دیا گیا۔
اس حملے کو ملک کی حالیہ تاریخ کا سب سے خطرناک حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔
حملے کے دوران یونیورسٹی کے عملے کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے آپ کو کمروں میں بند کرلیں۔
جمہوریہ چیک کے وزیر اعظم کہا ہے کہ اس افسوس ناک واقعے کے باعث انہوں نے تمام مصروفیات ترک کر دی ہیں۔
حکومت نے متاثرین کی یاد میں 23 دسمبر کو ملک میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News