شہر قائد کی صفائی کے لیے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر شروع کی جانے والی کراچی صاف کریں مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ صفائی کےمعاملےپرسیاست سےبالاہوکرکام کرناہے۔
اس موقع پر میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ شہرکوکچرےسےپاک کرنےکےلیےہم ایک صفحےپرہیں، کراچی کے نالےصاف کرانا صوبائی حکومت کی ذمےداری ہے،پلاسٹک بیگز کچرے کا سب سے بڑا سبب ہیں ، ان پرپہلےہی پابندی لگ جانی چاہیےتھی۔
میئر کراچی نے کہا کہ کراچی جیسا بھی چل رہا ہے اسے کے ایم سی ہی چلا رہی ہے ، ہمیں جوفنڈملتےہیں وہ تنخواہوں اورپنشن میں نکل جاتےہیں،کراچی کوہرسال سوا3ارب ملنےچاہیے ہیں، وہ بھی نہیں ملتے۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سندھ میں لوگ ہیپاٹاٹئس اوردیگربیماریوں کاشکارہورہےہیں، تھر میں بچے مررہے ہیں۔کراچی اربوں دےرہاہے، یہ پیسہ آخر جاکہاں رہاہے؟۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے 2ہزارارب کھالیےاورحساب مانگ رہےہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نےغلطیاں کیں ہیں ، لیکن ہمیں کراچی کوٹھیک کرناہے،ہمیں اپنی غلطیوں سےآگےبڑھناہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی صفائی کے لیے وہ اور وفاقی حکومت ایک صفحے پر ہیں۔














