Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:
Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads

ڈیم نہیں، صرف دلاسے، بارشیں آئیں، پانی گیا، مستقبل پھر خالی

پیرمحل، بند توڑنے کے باوجود سیلابی ریلا بے قابو، ایک شخص بہہ گیا، دوسرا بند توڑنے کی تیاریاں

پاکستان میں حالیہ شدید بارشوں کے بعد شہری علاقوں سے گزرتے پانی کے سیلابی مناظر پر ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح لاکھوں گیلن پانی بغیر کسی ذخیرے کے ضائع ہو رہا ہے۔

معروف صحافی ڈاکٹر شمع جونیجو نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’’بارشوں کا اتنا پانی ہے اور سارا ضائع ہوجائے گا۔ کاش ہمارے پاس چھوٹے ڈیم اور ریزروائر ہوتے تو یہ پانی خُشک سالی میں کام آتا‘‘۔

 

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گزرنے والے پانی کا بہاؤ نہایت تیز ہے اور قریبی علاقے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ اس پر سوشل میڈیا صارفین نے تلخ لیکن حقیقت پر مبنی تبصرے بھی کیے۔

عوامی ردِعمل

ایک صارف نے لکھا ’’اگر ڈیم بن جاتے اور بارش کا پانی بھی بچالیتے تو پھر اربوں ڈالر کی امداد نہیں آتی اور آپ کی اور آپ کے آقاؤں کی عیاشیاں کہاں سے پوری ہوتی؟۔

 

ان کا کہنا تھا ’’ابھی تک صرف پنجاب میں 63 اموات ہوچکی ہیں۔ مطلب ابھی تک 40-50 ملین ڈالر تو آنے ہی ہیں آپ لوگوں کی عیاشیوں کے لیے‘‘۔

ایک اور صارف نے تبصرہ کیا ’’”ڈیم تب بنے گا جب عوام چاہے گی۔ ہم تو خود بے حس ہوچکے ہیں۔ عوام سیاستدانوں پر پل رہی ہے۔ عوام کو مہینے کے 15 سے 20 ہزار اکاؤنٹ میں مل رہے ہیں‘‘۔

 

عثمان انصاری نامی نے لکھا ’’ٹیکساز میں بھی بارش آئی ہے، وہ بھی دعا کر رہے ہیں کہ پانی نکلے اور زندگی آسان ہو۔ ڈیم اتنے پانی کو نہیں روک سکتے لیکن بعد میں استعمال کے لیے ذخیرہ ضرور کرسکتے ہیں۔ مگر وہ سیلاب سے بچا نہیں سکتے‘‘۔

 

قومی سطح پر اقدامات کی ضرورت

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہر سال اربوں روپے کا بارش کا پانی ضائع ہوجاتا ہے جب کہ ملک مسلسل پانی کی قلت، خشک سالی اور زرعی تنزلی کا سامنا کر رہا ہے۔

چھوٹے ڈیمز، واٹر ریزروائر اور مناسب نکاسی کا نظام موجود نہ ہونے کے باعث یہ قیمتی پانی کسی بھی قومی ذخیرے میں شامل نہیں ہوپاتا۔

متعلقہ خبریں