Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:
Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads

ٹیکنالوجیا؛ 2025 میں ہاتھ سے چلنے والے سائرن سے سیلاب الرٹ؟ عوام حیران

ٹیکنالوجیا؛ 2025 میں ہاتھ سے چلنے والے سائرن سے سیلاب الرٹ؟ عوام حیران

راولپنڈی میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے ایک ہاتھ سے گھمایا جانے والا سائرن بجایا گیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

ویڈیو سامنے آنے کے بعد صارفین اس پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کے فقدان پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ بعض نے اسے انتظامیہ کی سنجیدگی قرار دیا تو کچھ نے طنز کے تیر چلائے۔

ویڈیو میں ایک شخص کو پرانے طرز کا ہاتھ سے گھمایا جانے والا سائرن بجاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جسے راولپنڈی میں ممکنہ سیلابی خطرے کے حوالے سے خبردار کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

یہ ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر صارف خرم اقبال نے شیئر کی اور لکھا ’’حیرانی ہو رہی ہے 2025 میں بھی خطرے سے آگاہ کرنے کے لیے ہاتھ سے چلنے والے سائرن کا استعمال کیا جا رہا ہے، اِس سے کتنی بڑی آبادی الرٹ ہوگی؟‘‘۔

 

ویڈیو منظر عام پر آتے ہی صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل سامنے آئے جن میں شدید تنقید، طنز اور کچھ دفاعی مؤقف بھی شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل

صائمہ بیک نامی صارفہ نے لکھا ’’جن ملکوں کے حکمران چور اور اچکے ہوں، وہاں ترقیاں نہیں ہوتیں، اسی لیے پاکستان آج ان حالات میں ہے۔ حکمران ارب پتی بن گئے اور عوام کی حالت بد سے بدتر ہوتی گئی‘‘۔

 

احمد نامی صارف نے دفاعی انداز میں لکھا ’’تنقید سے پہلے تحقیق ضروری ہے، انتظامیہ حالات کا جائزہ لے رہی ہے، واسا کی ٹیم نالہ لئی کی صفائی میں کئی دنوں سے مصروف ہے۔ سائرن ہر محلے میں نصب ہے اور پورے علاقے کو خبردار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے‘‘۔

 

کاشف منصور نے طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’’یار اب تو پیاز لہسن بیچنے والے، حتیٰ کہ فقیر بھی اسپیکر کے ذریعے پورے شہر کو آواز پہنچا رہے ہیں اور یہاں ایمرجنسی الرٹ کے لیے بھی ہاتھ سے گھمایا جانے والا سائرن؟‘‘۔

 

خیال رہے کہ راولپنڈی، لاہور اور اسلام آباد سمیت پنجاب کے کئی علاقے حالیہ بارشوں کے باعث ممکنہ سیلاب کی زد میں ہیں جن میں نالہ لئی کا طغیانی خطرہ سرفہرست ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے سیلاب الرٹ کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں جن میں عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا اور نالہ صفائی کا کام بھی شامل ہے تاہم پرانے سائرن کے استعمال نے سسٹم کی جدیدیت پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں